اسلام آباد:ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ٹریفک حادثہ کیس میں نامزد امریکی دفاعی اتاشی کرنل جوزف کو سفارتی استثنیٰ حاصل تھا جس کے تحت وہ چلے گئے جبکہ امریکا نے یقین دہانی کرائی ہےکہ ان پر امریکا میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ دفتر خارجہ میں ہفتہ واربریفنگ کےدوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے دیت کے معاملے کا علم نہیں ۔ امریکا اورپاکستان سفارتکاروں پرپابندیوں سے متعلق سوال پرترجمان نے کہا کہ پاکستانی سفارتکاروں پرسفری پابندیوں پرپاکستان نے جوابی پابندیاں لگائیں، امریکی سفارتخانے وعملے پرمزید پابندیاں نہیں، اضافی سہولیات واپس لی گئیں۔ امریکی سفارتکاروں کو ماضی کی حکومتوں نے چند رعایتیں دی تھیں اورامریکی سفارتکاروں کومتعدد خصوصی سہولیات دے رکھی تھیں، اب ان سے یہ خصوصی سہولیات واپس لے لی گئی ہیں۔ امریکی سفارت کاروں کو مواصلاتی آلات کی تنصیب، سفارتی نمبرپلیٹس کی چھوٹ، گاڑیوں میں کالے شیشے استعمال کرنے کی سہولیات اضافی تھیں۔ فلسطین کے مسئلے پر بات کرتےہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطین کے معاملے پردو ریاستی حل کا مؤقف اپناتا ہے، فلسطین کا معاملہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل ہونا چاہیئے۔ ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ ایران پر یکطرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ ترجمان نے مقبوضہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اندر بھی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، بھارت دنیا کی نظر مقبوضہ کشمیر سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارتی میڈیا پاکستان کے حوالے سےغیرمعمولی طور پرفعال رہتا ہے۔ فیض احمد فیض کی بیٹی منزہ ہاشمی کو بھارت بلاکرمحصورکرنا اورخطاب نہ کرنے دینا قابل مذمت ہے۔