اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران بعض اراکین نے پارٹی قائد نوازشریف کے حالیہ بیان پرتحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کے ان کے بیان سے پیدا ہونے والی مشکلات کا شکوہ کیا ہے۔۔ اجلاس میں پارٹی کے صدرشہباز شریف نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے تحفظات نوازشریف کے سامنے رکھے جائیں گے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں مسلم لوگ ن کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت پہلی مرتبہ شہبازشریف نے کی جس میں 100 سے زائد اراکین موجود تھے۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران بعض اراکین نے پارٹی قائد نوازشریف کے حالیہ بیان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا ذکرکیا اورکہا کہ نوازشریف کے بیان کے بعد پہلے کی طرح ماحول سازگار نہیں رہا، الیکشن مہم میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اراکین نے شہبازشریف سے مطالبہ کیا کہ وہ رہنمائی کریں کہ موجودہ حالات میں کس طرح دفاع کریں، شہبازشریف نے اراکین کو یقین دلایا کہ (ن) لیگ کے قائد کے بیان پرہرفورم پربات کی جاچکی ہے، اس حوالے سے پارٹی پالیسی وضع کریں گے۔اراکین کے تحفظات نواز شریف کے سامنے رکھیں گے، (ن) لیگ کی کارکردگی ہی سب سے بڑا دفاع ہے اورآئندہ انتخابات میں کارکردگی کی بنیاد پرالیکشن لڑیں گے۔ تمام ترمشکلات کے باوجود مسلم لیگ (ن) آج بھی ملک کی سب سے مقبول سیاسی جماعت ہے، عوام کی طاقت سے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے۔ اجلاس میں شہبازشریف نے کہا کہ جس نے بھی نواز شریف کا حالیہ انٹرویو کروایا وہ سب سے بڑا دشمن ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران چار سے پانچ اراکین قومی اسمبلی کے علاوہ تمام ارکان نے نواز شریف کے بیان کی مکمل تائید و حمایت کی جبکہ نوازشریف کے بیان کی تائید نہ کرنے والے اراکین نے ممبئی حملوں سے متعلق بیان کو نامناسب قرار دیا، جن میں عاشق گوپانگ، شیخ فیاض الدین، عبدالرحمان کانجو اورشفقت بلوچ شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق اراکین قومی اسمبلی نے کہا کہ نواز شریف کے بیان سے پارٹی کو نقصان پہنچا اوراس بیان سے قبل ختم نبوت کے معاملے نے بھی پارٹی کو نقصان پہنچایا۔