شمالی وزیرستان میں پولیٹکل انتظامیہ اورمظاہرین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس میں انتظامیہ نے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس معاہدے میں پولیٹکل انتظامیہ نے پانچ اہم مطالبات پرعمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس پرپولیٹکل ایجنٹ شمالی وزیرستان اورمظاہرین کے نمائندوں نے دستخط کئے ہیں۔ یہ دھرنا علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات اور مقامی لوگوں کی اپنے علاقوں میں واپسی کے بعد درپیش مسائل کے خلاف کیا گیا تھا جو چھ روز تک جاری رہا۔ معاہدے کے تحت پولیٹکل انتظامیہ اورپاک فوج کے اہلکارگاؤں کی سطح پرمشترکہ گشت کریں گے۔ اس کے علاوہ داخلی اور خارجی راستوں پر مشترکہ اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔ پولیٹیکل انتظامیہ اورمظاہرین کے درمیان معاہدے کے مطابق ماہ رمضان میں سحری، افطاری اور تراویح کے دوران سخت سکیورٹی اقدامات کئے جائیں گے۔ اس معاہدے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں ہرگاؤں کی سطح پر خاصہ داروں کو اسلحہ فراہم کرنے کے لیے کورہیڈ کوارٹر کے ساتھ رابطہ کیا جائے گا تاکہ عوام اور علاقے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔اس معاہدے کی رو سے مکانات کے معاوضے کے لیے جی او سی نے بذات خود وزیر اعظم، وزارت سیفران اورفاٹا سیکریٹیریٹ کے حکام سے رابطہ کیا ہے اورانھوں نے جلد از جلد حل کی یقین دہانی کرائی ہے۔اس معاہدے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ جرگوں میں ’یوتھ آف وزیرستان‘ کے نمائندوں کو بھی شریک کیا جائے گا۔