طویل تنازعات سے پاکستان اور افغانستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ طویل تنازعات سے پاکستان اور افغانستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، ہمیں مشترکہ دشمن کے خلاف مل کر خطے میں امن کا راستہ تلاش کرنا ہے، شک و شبہات منفی چیزوں کو ہوا دیتے اور بھٹکانے والوں کو فائدہ دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق افغانستان کے قومی سلامتی مشیر محمد حنیف اتمر کی سربراہی میں وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں پاک افغان دو طرفہ اعلی سطح پر مذاکرات کیے گئے اور افغان مفاہمتی عمل سے متعلق آئیڈیاز شیئر کیئے گئے۔ وفد میں افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے سربراہ معصوم ستانکزئی، افغان آرمی چیف محمد شریف یفتالی، افغان صدر کے خصوصی نمائندے حضرت عمر زاخیلوال اور وزیر داخلہ واعظ برمک سمیت دیگر اہلکار شامل تھے۔ پاکستانی مذاکراتی وفد میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ دولتانہ بھی شامل تھیں۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ طویل تنازعات سے پاکستان اور افغانستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، ہمیں مشترکہ دشمن کے خلاف مل کر خطے میں امن کا راستہ تلاش کرنا ہے، شک و شبہات منفی چیزوں کو ہوا دیتے اور بھٹکانے والوں کو فائدہ دیتے ہیں۔
دونوں ممالک کے حکام نے حال ہی میں طے پانے والے افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے امن و استحکام پر عملدرآمد کے حوالے سے بات چیت کی۔ پاکستان اور افغانستان نے دو طرفہ سیکیورٹی تعاون سمیت مختلف ورکنگ گروپس جلد قائم کرنے پر اتفاق کیا۔
افغان وفد نے تعاون بہتر بنانے سے متعلق پاکستانی اقدام کو سراہا۔ افغان قومی سلامتی مشیر نے کہا کہ افغانستان کو پاکستان سے بہت توقعات وابستہ ہیں۔ افغان وفد نے افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے آرمی چیف کو دورے کی دعوت دی جو جنرل قمر جاوید باجوہ نے قبول کرلی۔