اسد درانی جی ایچ کیو کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے-دفاعی تجزیہ کار

 

اسلام آباد :معروف دفاعی تجزیہ کا لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ میری معلومات کے مطابق لیفیٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے جی ایچ کیو سے اپنی کتاب کا مسودہ کلیئر نہیں کروایا،جبکہ یہ کوڈ اف کنڈکٹ کا حصہ ہے کہ وہ اپنی کتاب کا مسودہ جی ایچ کیو سے کلیئر کرواتے،کتاب کا مسودہ جی ایچ کیو سے کلیئر کروانا ان کی ذمے داری تھی جو انہوں نے ادانہیں کی۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہاکہ اسد درانی کے معاملے میں ادارے کی ساکھ کابھی مسئلہ ہے، کیوں کہ اس کتاب میں بہت اہم باتیں کی گئیں ہیں جیسا کہ انہوں نے کتاب میں اسامہ بن لادن کے حوالے سے بھی باتیں کیں،انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن کے سے متعلق معاملات پر ہر جانب سے تردید کی گئی ہے لیکن اسد درانی نے پھر بھی اس معاملے بھی بات کی ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ اس حوالے سے الزامات عائد کر رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہاکہ جی ایچ کیو میں آج اسد درانی سے وضاحت طلب کی گئی جس کا وہ اطمینان بخش جواب نہ دے سکے،جس کے بعد اسد درانی سے تفصیلی انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا گیا،انکوائری میں معاملے کے تمام پہلووں کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد یا تو اسد درانی کو بری الزام قرار دیا جائے گا یا پھر ان پھر الزام ثابت کیاجائے گا اور جج ڈیپارٹمنٹ انکوائری کی بنیاد پر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی سفارش کرے گا،

لیفٹینینٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ انکوائری مکمل ہونے میں ایک ہفتہ لگ سکتاہے،تاہم انکوائری سے متعلق بعض وجوہات کی بنا پر انکوائری کی کارروائی میں دیر ہوسکتی ہے، لیکن اگر اسد درانی کے پاس تمام شواہد موجود ہوئے تو انکوائری میں 5 سے 6 دن لگ سکتے ہیں۔