لاہور: لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس نے ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فل بینچ از خود نوٹس لینے کے حوالے سے باقاعدہ اصول وضع کرے۔
یہ قرارداد ایڈووکیٹ تنویر ہاشمی کی جانب سے پیش کی گئی جو خدیجہ صدیقی پر چھریوں کے وار کے مقدمے کے ملزم شاہ حسین کے والد ہیں۔
اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر انوارالحق پنو اور دیگر سینئر وکلا بشمول حافظ عبدالرحمٰن انصاری، احسان وائیں، اور زاہد حسین بخاری نے بھی جنرل ہاؤس سے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ از خود نوٹسز کے سلسلے میں آئین کی دفعہ 184 (3) کے تحت اصول وضع کئے جانے چاہیے جو بنیادی حقوق کے نفاذ کے لئے سپریم کورٹ کو بااختیار بناتی ہے۔ مذکورہ معاملے میں از خود نوٹس لینے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ مدعیہ کے پاس مذکورہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اختیار موجود تھا۔
انوارالحق پنو نے کہا کہ اصل میں اس اجلاس کے انعقاد کا مقصد سپریم کورٹ کی جانب سے از خود نوٹس لینے کے اختیارات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ 10 جون کو سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں خدیجہ صدیقی کے مقدمے کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ بار مذکورہ معاملے کو عدالت کے سامنے پیش کرے گی۔