تائیوان: تائیوان میں ہر سال ایک متنازعہ کھیل منعقد ہوتا ہے جسے کبوتروں کی سمندری دوڑ کہا جاتا ہے۔ اس میں کبوتروں کو دور سمندر میں چھوڑا جاتا ہے اور شرطیں لگائی جاتی ہیں ،لیکن صرف ایک فیصد پرندے ہی گھر پہنچ پاتے ہیں اور باقی راستے میں مرجاتے ہیں۔
ہر سال کبوتروں کی بڑی تعداد کو بحری جہازوں میں بھر کر سمندر کی درمیان چھوڑا جاتا ہے لیکن ان کی اکثریت خشکی پر نہیں پہنچ پاتی ۔ تائیوان کے ایک چھوٹے سے جزیرے پر یہ مقابلہ منعقد کیا جاتا ہے اور کم سے کم 5 لاکھ کبوتروں کو سمندر سے اڑایا جاتا ہے۔ ان کبوتروں پر اربوں تائیوانی ڈالر کی رقم بطور جوا لگائی جاتی ہے۔ کبوتروں کو توانا بنانے کے لئے نشہ آور دوا بھی دی جاتی ہے۔
تائیوان کی نیشنل پنگ ٹونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مطابق یہ ایک بہت بڑا کاروبار ہے جس میں بچے اور بڑے سبھی حصہ لیتے ہیں لیکن پرندوں کو ڈبوں میں باقاعدہ ٹھونسا جاتا ہے اورانہیں آزاد کرکے دیکھا جاتا ہے کہ کونسا پرندہ پہلے اپنے گھر پہنچتا ہے۔
جانوروں کے حقوق کی تنظیم پی ٹا کے مطابق اس کھیل کے دوران کبھی تو پرندے اس شدت سے گرتے ہیں کہ مردہ کبوتروں کی بارش کا گمان ہوتا ہے۔ تھوڑی دیر کے لیے سمندر کا ایک وسیع حصہ مردہ کبوتروں کا قبرستان بن جاتا ہے۔