زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی کا جسمانی ریمانڈ منظور

جوڈیشل مجسٹریٹ نےسابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور ان کے ساتھی محمد طحہٰ کا 11 جولائی تک کیلئے جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
ایف آئی اے نےگزشتہ روز نجی بینک کے سربراہ اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی کو منی لانڈرنگ کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا جہاں انہیں باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا۔
منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے ملزم حسین لوائی اور شریک ملزم محمد طحہٰ کو سخت سیکیورٹی میں کراچی کی سٹی کورٹ لائے جہاں انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
حسین لوائی کی جانب سے شوکت حیات ایڈووکیٹ نے اپنا وکالت نامہ عدالت میں جمع کرایا۔
ایف آئی اے حکام نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کی مخالفت کرتے ہوئے ملزمان کے وکیل نے کہا کہ حسین لوائی کو ایف آئی اے نے متعدد نوٹسز جاری کیے، انہوں نے اپنا بیان قلمبند کرادیا ہے اور ایف آئی اے پہلے بھی بیان لے چکا ہے، اس لیے مزید کسی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔
ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ حسین لوائی کے خلاف جعلی اور گمنامی اکاؤنٹس کی تحقیقات جاری ہیں اور حوالے سےمزید تفصیلات درکار ہیں۔
عدالت نے ایف آئی اے کی استدعا منظور کرلی اور ملزمان کو 11 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر تحویل میں دے دیا۔
واضح رہے کہ حسین لوائی سمیت 32 افراد کے خلاف بےنامی اکاؤنٹس کی تحقیقات جاری ہیں، ان اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی ٹرانسیکشنز ہوئیں۔
ایف آئی اے ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ اکاؤنٹس 2014 میں چند ماہ کے لیے کھولے گئے تھے، ان اکاؤنٹس کی تحقیقات 2015 میں شروع ہوئی تھی تاہم دباؤ کے باعث ایف آئی اے نے یہ تحقیقات روک دی تھیں۔