انتہائی باخبرذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کو وطن واپسی پرلاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ سے گرفتارکر کے نیب حکام کے حوالے کردیا جائے گا ۔ نواز شریف اورمریم نواز کے نام پہلے ہی ای سی ایل میں ڈالے جاچکے ہیں جبکہ نوازشریف اورمریم نواز نے پاکستان آنے کی تیاری کرلی ہے اور ٹکٹ بھی بک کرالئے ہیں ۔
باخبر ذرائع کے مطابق لاہورایئرپورٹ پر نوازشریف اور مریم نواز کی گرفتاری کا فیصلہ منگل کو سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا ۔ اجلاس میں صوبائی چیف سیکریٹری ، آئی جی پولیس پنجاب ، ڈائریکٹرجنرل نیب لاہور، ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے اورچیف کمشنر اسلام آباد نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہورایئرپورٹ سے نوازشریف اور مریم نواز کی گرفتاری کے بعد انھیں بذریعہ طیارہ اسلام آباد لے جایا جائے گا ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی کی صورتحال سازگار رہی تو نوازشریف اورمریم نواز کو اسی روزاحتساب عدالت مین پیش کیا جائے گا ۔ تاہم اگر سیکیورٹی حالات سازگارنہ ہوئے تو نوازشریف اورمریم نوازکو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں رکھنے کیلئے ان کا جوڈیشل ریماند بھی لیا جاسکتا ہے جہاں پہلے ہی کیپٹن ریٹائرڈ صفر کورکھا گیا ہے۔
ذرائع کئے مطابق اس موقع پرحکام امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے رینجرزکی خدامت حاصل کرنے پر بھی غورکررہے ہیں۔
دوری جانب وفاقی وزیرداخلہ اوروزیراطلاعات علی ظفر پہلے ہی کہہ چکے ہیں اگرنوازشریف اورمریم نوازنے پاکستان پہنچنے سے پہلے اپنی ضمانت نہیں کرالی تو وہ ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ پراتریں انھیں گرفتارکرلیا جائے گا ۔
دوسری جانب نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز نے وطن واپسی کی تیاری مکمل کرلی اوراپنے ٹکٹ بھی بک کرالئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق نوازشریف اور مریم نواز 12 جولائی کو لندن سے اتحاد ائیرلائن کی پروازای وائے 18 سے رات 8:45 پر روانہ ہوں گے اور13 جولائی بروز جمعہ شام چھ بج کر15 منٹ پر لاہور پہنچیں گے۔
یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے نوازشریف اورمریم نواز کا نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو احتساب عدالت اسلام آباد نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو بالترتیب 10 سال، 7 سال اور 1 سال کی سزا سنائی تھی۔ گزشتہ دنوں کیپٹن (ر) صفدر نے نیب کو گرفتاری دے دی تھی جس کے بعد احتساب عدالت نے انہیں اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔