اہم انکشافات کیساتھ ریحام خان کی کتاب منظرعام پرآگئی

اسلام آباد: پاکستانی سیاست میں بھونچال برپا کرنے والی ریحام خان کی کتاب بالآخر منظرعام پرآگئی ہے جس میں کئی انکشافات کئے گئے ہیں۔

ریحام خان کی کتاب کا نام ان ہی کے نام پریعنی ’’ریحام خان‘‘ہے۔ عمران خان کی سابق اہلیہ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اطلاع دی کہ ان کی کتاب برطانیہ اورکچھ ممالک میں کتابی شکل میں جبکہ دنیا بھرمیں آن لائن دستیاب ہے جبکہ یہ پی ڈی ایف کی شکل میں بھی انٹرنیٹ پر موجود ہے۔

ریحام خان نے ایک اورٹوئٹ میں بتایا ہے کہ ان کی کتاب آن لائن ویب سائٹ امیزون ڈاٹ کام پربھی دستیاب ہے جہاں سے اسے خریدا جاسکتا ہے۔

ریحام خان کی کتاب کے 365 صفحات اور30 باب ہیں ۔ کتاب کی قیمت 9.99 ڈالر ہے جو تقریباً 1200 پاکستانی روپے بنتے ہیں۔ ریحام خان نے لکھا ہے کہ کتاب کو پبلش کرنے میں میرے بیٹے ساحرنے میرا بہت ساتھ دیا۔

ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان کے ساتھ بطوری اہلیہ گزارے گئے وقت کا بڑی تفصیل کے ساتھ  تذکرہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی، مراد سعید سمیت عمران خان کی نجی زندگی کو بھی کتاب میں موضوع بحث بنایا گیا ہے۔

کتاب میں پی ٹی آئی کی خواتین کے بارے میں بھی تذکرہ ہے جوانھیں میسجز بھیجا کرتی تھیں تاہم کتاب میں وسیم اکرم سے متعلق کوئی ذکر نہیں جو کتاب منظرعام پرآنے سے پہلے زیرگفتگو رہے تھے۔

یاد رہے کہ ریحام خان کی کتاب منظرعام پرآنے سے پہلے ہی پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی تھی کیونکہ اس میں بعض متنازع اقتباسات شامل تھے۔

سوشل میڈیا پرجاری کئے گئے کتاب کے متن میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں پرالزام تراشی کی گئی تھی۔ اپنی کتاب میں ریحام خان نے عمران خان پراقرباپروری اور جنسی ہراسگی کا الزام  بھی لگایا تھا۔

ریحام خان نے اپنی کتاب میں بتایا ہے کہ ان کے والدین 60 کی دہائی میں پاکستان سے لیبیا آئے اور وہیں ان کی پیدائش ہوئی، وہ 2 بہنیں اور ایک بھائی ہیں۔ ان کے والد لیبیا میں ڈاکٹرتھے۔

ریحام خان نے کتاب میں اپنے پہلے شوہراعجاز رحمان کے حوالے سے چشم کشا انکشافات کئے ہیں۔ کتاب میں انہوں نے کہا کہ میرے بچے اردو، پشتو اور پنجابی روانی سے بولتے تھے، ریحام خان نے اپنی بیٹی ردھا کی پیدائش کا بھی ذکرکیا ہے۔

ریحام خان نے کتاب میں اپنے سابق شوہر کے ظلم کی داستان بیان کرتے ہوئے لکھا کہ اعجاز نیند سے جگانے پراس کی پٹائی کرتے تھے، بچوں کو مغربی کھانوں پرلگانے پراعجازاکثر طویل لیکچر دیتے، اعجاز بچے کے پیزا کھانے کی خواہش پر بھی غصے میں آجاتے تھے۔

ریحام خان نے مزید لکھا ہے میری دوسری بیٹی انایا کی پیدائش 8 مئی 2003 کو صبح آٹھ بجے ہوئی، اگست 2003 میں اعجاز نے مجھے پاکستان میں چک شہزاد رہنے کے لئے بھیج دیا تھا۔

کتاب کے متن کے مطابق ریحام خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان  سے ملاقات کے لئے میں نے اپنے گارڈ کو ہمہ وقت ساتھ رہنے کی ہدایت کی، پہلے پارٹی سیکریٹریٹ کے ایک ٹھنڈے اور بے ترتیب بیڈ روم میں نعیم الحق نے میرا انٹرویو کیا پھرنعیم الحق میری کارمیں بیٹھ گئے اورہم بنی گالہ آگئے تھے، نعیم الحق آگے آگے چل رہے تھے، میرے گارڈ نے کان میں سرگوشی کی، یہ آدمی ٹھیک نہیں۔ مجھے ایک کمرے میں لے جایا گیا جہاں سرسے پاؤں تک بلیک لباس میں عمررسیدہ آدمی پشت کرکے کھڑا تھا، کالے لباس والا آدمی کوئی اورنہیں عمران خان خود تھا، انہوں نے مجھے پلک جھپکائے بغیر گھورنا شروع کیا، نعیم الحق نے بطوراینکرمیرا تعارف کرایا، میں نے ٹخنوں تک لمبی قمیض اوپربلیک جمپراوربلیو ٹراؤزر پہن رکھا تھا، میں نے لباس کا انتخاب سنجیدہ نظرآنے کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا تھا۔

عمران خان سے شادی کے بعد کے واقعات کے حوالے سے کتاب میں لکھا گیا ہے کہ عید کے دن بنی گالہ میں عمران خان کے ساتھ بنائی گئی تصویر کے نیچے لکھا ہے کہ میرے بیٹے نے عمران خان کے گلے میں بازوڈالنا چاہا لیکن عمران پیچھے ہٹ گیا تھا۔

واضح رہے کہ عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے بھی کتاب کے متن پر اعتراض اٹھاتے ہوئے ریحام خان کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ریحام خان کی کتاب برطانیہ میں شائع ہوئی تو وہ ان پر ہتک عزت کا دعویٰ کریں گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اداکارحمزہ علی عباسی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ریحام خان کی کتاب حاصل کرلی ہے۔ حمزہ علی عباسی کی جانب سے مذکورہ کتاب کے کچھ حصے بھی لیک کئے گئے تھے جو سوشل میڈیا پر کئی دن تک موضوع بحث بنے رہے تھے۔