داعش سے نمٹنے کے لیےچارملکی اجلاس کا انعقاد

 

اسلام آباد: چین، پاکستان، روس، ایران کے انٹیلی جنس سربراہان کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں‌افغانستان سے داعش کے خاتمے کے لئے مشترکہ کوششیں پر اتفاق کیا گیا.

نجی ٹی وی کے مطابق خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان، ایران، چین اور روس کی جانب سے اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔افغانستان میں داعش کی موجودگی کے حوالے سے چین، پاکستان، روس، ایران کے انٹیلی جنس سربراہان کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا. اجلاس میں شام، عراق سے داعش کی افغانستان آمد روکنے کے لئے تجاویز پرغور ہوا،اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے لئے تعاون سے متعلق بات چیت کی گئی، افغانستان کی صورت حال کا خصوصی جائزہ لیا گیا، ملاقات میں‌مشرق وسطی کے دہشت گرد گروپس سے درپیش خطرات بھی زیرغور آئے۔

ذرایع نے واضح کیا ہے کہ چاروں ممالک میں تعاون کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں، افغانستان میں داعش کی موجودگی اجلاس بلانے کی فوری وجہ بنی. اس اجلاس میں شام، عراق سے داعش کی افغانستان آمد روکنے کے لئے تجاویز پرغور ہوا.اجلاس میں روس کی خفیہ ایجنسی کی نمائندگی سرگئی نرشکن نے کی، روسی ایجنسی کے مطابق 10 ہزار دہشت گرد 9 افغان صوبوں میں فعال ہیں، حکومتی عمل داری سے محروم افغان علاقے دہشت گردوں کا گڑھ ہیں، ایران نے بھی داعش کے بڑھتے اثرورسوخ پر تحفظات کا اظہار کیا۔

ذرایع کے مطابق افغانستان میں متحرک داعش گروپ خراسان کہلاتا ہے، داعش افغانستان میں مسلسل خود کش حملے کرارہی ہے، داعش پاکستان میں بھی خود کش حملوں کی منصوبہ بندی کرتی ہے،البتہ افغان حکام کا مؤقف ہے کہ داعش کے دہشت گردوں کی تعداد دو ہزار سے زیادہ نہیں۔