اسلام آباد :الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا وقت نہ بڑھانے کے فیصلے کے بعد ووٹنگ اپنے مقررہ وقت پرختم کردی گئی تھی۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے پولنگ کا وقت بڑھانے کے مطالبے کے بعد الیکشن کمیشن کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں چاروں صوبوں کے سیکریٹری الیکشن کمیشن موجود تھے، اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے مطالبے پرغور کرنے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ پولنگ کا وقت نہیں بڑھایا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پولنگ کا وقت پہلے ہی معمول سے ایک گھنٹہ بڑھایا گیا تھا اس لئے پولنگ اپنے مقررہ وقت پر ہی ختم ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ 6 بجے تک پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں قطارمیں موجود ووٹرزووٹ ڈال سکیں گے، شام 6 بجے کے بعد قطارمیں کسی ووٹرکوشامل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اس سے قبل سیاسی جماعتوں کی جانب سے ملک بھر میں پولنگ کے وقت میں ایک گھنٹہ اضافے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پولنگ کا وقت بڑھانے والی جماعتوں میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، ایم کیوایم اورعوامی مسلم لیگ شامل تھیں۔
مسلم لیگ ن کےسینئر رہنما مشاہد حسین سید نے لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ووٹنگ کا عمل سست روی کا شکارہےاورہرپولنگ اسٹیشن پر ووٹرز کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں اس لئے پولنگ کا وقت 6 سے بڑھا کر7 بجے تک کیا جائے اورلوگوں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم نہ کیا جائے ۔
اس کے علاوہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے بھی پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا ۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھی الیکشن کمیشن سے ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا اورکہا تھا کہ جو لوگ صبح سے گرمی میں لائنوں میں لگے ہوئے ہیں ان تمام لوگوں پر رحم کیا جائے اورپولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھایا جائے تاہم الیکشن کمیشن پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ مسترد کردیا تھا۔