کچرے میں پڑے لاٹری ٹکٹ پر کروڑوں پاؤنڈ کا انعام نکل آیا

کہتے ہیں خدا دیتا ہے تو چھپّر پھاڑ کردیتا ہے۔ قسمت کی دیوی مہربان ہوجائے تو پھر وارے نیارے ہوجاتے ہیں ۔

ایسا ہی کچھ ہوا اسکاٹ لینڈ کے ایک معمرجوڑے کے ساتھ جس کے دو ٹکڑوں میں پھٹے ہوئے لاٹری ٹکٹ پرجسے کچرے کے ڈبے میں پھینک دیا گیا تھا اس پر58 کروڑ پاؤنڈ کا انعام نکل آیا ۔

قصہ کچھ یوں ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے شہرابارڈین شائرکے نزدیک واقع ایک قصبے میں67 سالہ ریٹائرڈ ملازم فریڈ ہیگنزاوران کی 57 سالہ اہلیہ لیزلی ہینگز پرقسمت کی دیوی مہربان ہوگئی۔

برطانوی اخبار’’ دی انڈیپنڈنٹ ‘‘ میں شائع ہونے والی ایک دلچسپ رپورٹ کے مطابق یہ دونوں میاں بیوی اپنا لاٹری ٹکٹ چیک کرانے کے لیے مقامی لاٹری اسٹور پہنچے جہاں لاٹری مشین آپریٹ کرنے والے نوجوان سین گرانٹ نے ان کا لاٹری ٹکٹ چیک کرنے کے بعد کہا کہ اس پرانعام نہیں نکلا ہے اورلاٹری ٹکٹ دو ٹکڑوں میں پھاڑ کر کچرے کے ڈبے میں پھینک دیا۔

لاٹری ٹکٹ مشین آپریٹر سین گرانٹ

مگر قدرت کو کچھ اورہی منظورتھا۔

اسی دوران خودکارلاٹری ٹکٹ مشین نے ایک تحریری پیغام بھی نکالا جس میں کہا گیا تھا کہ مذکوہ ٹکٹ کو سنبھال کر رکھا جائے اورلاٹری ایجنسی کے حکام سے رابطہ کیا جائے۔

لاٹری مشین سے نکلنے والی یہ خودکارتحریردیکھ کرلاٹری مشین آپریٹ کرنے والے نوجوان نے قریب ہی رکھے کچرے کے ڈبے سے وہ پھٹے ہوئے ٹکٹ نکال اس معمرجوڑے کو واپس کردیئے۔

برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہیگنزاوران کی اہلیہ نے گھرآکر اس دو ٹکڑوں میں پھٹے ہوئے لاٹری ٹکٹ کے نمبر دوبارہ چیک کرنے کیلئے لاٹری ایجنسی کے حکام سے رابطہ کیا تو ان کی خوشی کی انتہا نہیں رہی کہ ان کا 5 کروڑ79 لاکھ 75 ہزار367 پاؤنڈ کا انعام نکل آیا ہے جو58 کروڑ پاؤنڈ کے لگ بھگ تھا۔

اس اچانک خوشی کے ساتھ ہی اس عمررسدہ جوڑے کو یہ دیکھ کرایک دھچکا بھی لگا کہ ان کا وننگ لاٹری ٹکٹ پھٹ کر دو ٹکڑوں میں بٹ چکا ہے اورلاٹری ایجنسی ایسے پھٹے ہوئے ٹکٹ کو تسلیم نہیں کرے گی اوروہ انعام سے محروم رہ جائیں گے۔

مگرقدرت کو کچھ اورہی منظورتھا ۔

دونوں میاں بیوی اس ٹکٹ کو لے کر لاٹری ایجنسی پہنچے اورانھیں بتایا کہ ان کا انعام نکل آیا ہے لیکن ان کا لاٹری ٹکٹ پھٹ کر دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوچکا ہے تاہم اس پردرج لاٹری وننگ نمبرباآسانی پڑھے جاسکتے ہیں۔

لاٹری ایجنسی کے حکام نے اس عمررسدہ جوڑے سے سوال کیا کہ ان کا یہ ٹکٹ کسے پھٹا اوردو حصوں میں کیسے بٹ گیا ؟ جس پردونوں میاں بیوی نے اپنی پوری روداد سنائی اوربتایا کہ لاٹری اسٹور کے مشین آپریٹر نے ان کا ٹکٹ پھاڑ کر کچرے کے ڈبے میں یہ کہہ کر پھینک دیا تھا کہ اس پرانعام نہیں نکلا ہے تاہم اسی دوران خودکار مشین سے ایک تحریری پیغام باہرآیا کہ ٹکٹ سنبھال کر رکھیں اورلاٹری ایجنسی کے حکام سے رابطہ کریں۔

یہ تمام ماجرا سن کرلاٹری ایجنسی کے حکام نے اتنا بڑا انعام دینے کیلئے واقعے کی تصدیق کیلئے مکمل چھان بین کا فیصلہ کیا اورلاٹری ٹکٹ اسٹورجاکر مشین آپریٹر سے تفصیلات معلوم کیں۔

لاٹری میشن آپریٹر نے بتایا کہ یہ معمر جوڑا لاٹری کے 2 ٹکٹ ساتھ لایا تھا جس میں سے پہلے ٹکٹ پر چیک کرنے پر پتہ چلا کہ اس پرانعام نہیں نکلا ہے جبکہ دوسرے ٹکٹ کو بھی اس نے سرسری طورپرچیک کرنے کے بعد اسے بھی پھاڑ کر کچرے کے ڈبے میں ڈال دیا تھا تاہم مشین سے ایک تحریری پیغام بھی نکلا تھا کہ جس میں کہا گیا تھا کہ اس دوسرے ٹکٹ کو سنبھال کر رکھیں اورلاٹری ایجنسی کے حکام سے رابطہ کریں جس پر اس نے کچرے کے ڈبے میں پھینکے گئے پھٹے ٹکٹ کے دونوں ٹکڑے نکال کر اسے اس جوڑے کے حوالے کردیا تھا۔

لاٹری ایجنسی کے حکام نے مشین آپریٹر کے بیان کی تصدیق کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ وڈیو نکال کر چیک کی اوراس نتیجے پر پہنچے کہ جو کچھ دونوں جانب سے بیان کیا گیا ہے وہ درست ہے تاہم لاٹری ایجنسی کے حکام نے مشین آپریٹر کی سرزنش کی اوراس پر غفلت برتنے پرجرمانہ عائد کیا ۔

اس لاٹری میشن آپریٹر کو جب پتہ چلا کہ اس دو ٹکڑوں میں پھٹے ہوئے ٹکٹ پر58 کروڑ پاؤنڈ کا انعام نکلا ہے تو وہ دنگ رہ گیا اوراس نے اس عمررسیدہ جوڑے سے معافی مانگی جس پر دونوں میاں بیوی نے اسے معاف کردیا اورلاٹری ایجنسی کے حکام سے درخواست کی کہ اس کا جرمانہ معاف کردیا جس پرلاٹری ایجنسی کے حکام نے ان کی یہ درخواست قبول کرلی اس مشین آپریٹر کا جرمانہ معاف کردیا۔

لاٹری ایجنسی کے حکام نے اپنی تمام ترتفتیش اورسی سی ٹی وی کیمرہ فوٹیج دیکھنے کے بعد اسی پھٹے ہوئے دو ٹکڑوں میں تقسیم ٹک پراس معمرجوڑے کو انعام کا حقدار قراردے دیا اورانھیں مبارکباد پیش کی۔

قدرت کے اس بیش بہا انعام پرعمررسدہ جوڑا پھولے نہیں سما رہا تھا۔  دنوں میاں بیوی کے اس انعام کی داستان کو برطانوی اخبارات میں خاصی کوریج دی گئی اورلوگوں نے اسے خوب سراہا اورمعمرمیاں بیوی کو مبارکباد کے پیغمات بھیجے۔

اس عمررسدہ جوڑے نے برطانوی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ قدرت نے اس بڑھاپے میں انھیں پرسکون زندگی گزارنے کیلئے جس انعام سے نوازا ہے وہ اس پرشکرگزار ہیں۔