راولپنڈی :سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اڈیالہ جیل میں اخبار پڑھتے ہیں، انہوں نے مغلیہ تاریخ اور اسلامی تاریخ کا بھی مطالعہ شروع کردیا ہے ۔
جمعرات کو جیل میں ملاقات کے دوران معروف صحافی ابصار عالم نے نوازشریف سے سوال کیا کہ 24گھنٹے قید تنہائی میں رہتے ہوئے آپ کو سب سے زیادہ سکون دہ لمحہ کونسا لگتا ہے ،اس پر نواز شریف نے جواب دیا کہ تمام لمحات سکون دہ ہیں ،یہ وقت گزر جائے گا اور پاکستان دوبارہ ترقی کی راہوں پر گامزن ہو گا ،میں اپنے لوگوں اور ملک کو کبھی بھی پست نہیں ہونے دوں گا ۔
نواز شریف نے پنجابی زبان میں بتا یا کہ جب پہلی رات انہیں اڈیالہ جیل لا یا گیا توانہیں زمین پر سلا یا گیا حالانکہ وہ لندن سے اسلام آباد اور پھر اڈیالہ جیل تک کا طویل سفر طے کر کے آرہے تھے جس کی وجہ سے وہ بہت زیادہ تھکے ہوئے تھے لیکن پھر بھی انہیں تنگ کر نے کی کوشش کی گئی لیکن وہ وقت بھی گزر گیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ اب مجھے لوہے کا بیڈ ،میٹرس اور بیڈ شیٹ دی گئی ہے ۔ اپنوں کی بے وفائی سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے کسی سے کوئی شکوہ نہیں ہے لیکن میں آج کل مغلیہ تاریخ،برصغیر کی تاریخ اور اسلامی کی تاریخ پڑھ رہا ہوں ،میں جانتا ہوں کہ برا وقت گزر جاتا ہے ۔