اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماقمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی صرف دھاندلی کے نعرے پر اکٹھی ہوئی تھیں، ان دونوں جماعتوں کے درمیان کوئی باقاعدہ اتحاد نہیں ہوا تھا،مستقبل میں جہاں ضرورت ہوئی دونوں جماعتیں مل کر کام کریں گی، صدارتی انتخاب میں مولانا فضل الرحمن کا رویہ انتہائی نا مناسب رہا ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کا نام بہت پہلے ہی تجویز کر دیا تھا مگر ن لیگ اپنی ضد پر اڑی رہی،مسلم لیگ ن اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اعتزاز احسن کا نام قبول کرنے پر راضی نہیں تھی مگر میڈیا نے پیپلزپارٹی پر ہٹ دھرمی کا الزام دھر دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمن کو ثالث بنا کر ن لیگ کے پاس بھیجا تا کہ انہیں کسی ایک نام پر راضی کیا جا سکے مگر وہ خود امیدوار بن کر واپس آ گئے، مولانا فضل الرحمان کی اس حرکت سے صورتحال مزید بگڑی ، اگر وہ امیدوار بن کر آ ہی گئے تھے تو کم از کم پیپلزپارٹی کو اطلاع ہی کر دیتے،
مولانا فضل الرحمان کا رویہ اس سارے معاملے میں نا مناسب رہا ہے۔قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے کی مخالف جماعتیں تھیں اور رہیں گی، دونوں جماعتوں میں کوئی انتخابی اتحاد نہیں ہوا، یہ الگ الگ الیکشن لڑ کر اسمبلی میں آئی ہیں تاہم مستقبل میں بھی جہاں ضرورت ہوئی دونوں جماعتیں مل کر کام کریں گی۔