حکومت کاپچھلےدورحکومت میں لگائےگئےبجلی کےتمام منصوبوں کےآڈٹ کافیصلہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں لگائے گئے بجلی کے تمام منصوبوں کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے جب کہ 2 منصوبے کے آڈٹ کا آغاز بھی ہوچکا ہے۔

اطلاعات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاکہ ماضی میں ن لیگ کی حکومت نے نیپرا کا ادارہ قائم کیا، آج ہمیں ملک میں تیار کی جانے والی بجلی 15 روپے 35 پیسے فی یونٹ ملتی ہے اور ہمیں ہر یونٹ پر 2 روپے 63 پیسے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم بجلی معاملات پر قوم کو اعتماد میں لے کر اس کی کارکردگی کا پول بھی کھولیں گے اور تمام صورتحال سے عوام کو آگاہ بھی رکھیں گے۔

آج لوگ کہتے ہیں کہ ماضی کی طرح اپوزیشن کے ساتھ اتفاق رائے سے چلا جائے، ہم نے اپنا مقدمہ عوام کے سامنے رکھ دیا ہے، آج مہنگی بجلی پیدا ہونے کی وجہ سے ہر ماہ گردشی قرضوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان کی مالیت 36 ارب روپے سے زائد ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا آخری سال بجلی کے حوالے سے بدترین سال تھا جس میں بجلی کی بندش اور اس کی تنصیبات کے حوالے سے بہت نقصان ہوا۔ ہم نے بجلی کی قیمت میں اضافہ اپنی خوشی سے نہیں کیا بلکہ نیپرا کی جانب سے سفارشات موصول ہوئی تھیں کہ اگر فوری طور پر بجلی کی قیمت میں اضافہ نہ کیا گیا تو ملک کو بہت بڑا نقصان ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کا الزام موجودہ حکومت کو دینا درست نہیں، احتساب کے عمل پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، کرپٹ عناصر کے احتساب کا فیصلہ حکومت کا نہیں پاکستانی عوام کا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا جب ہم کہتے ہیں چوروں اور ڈاکوؤں کا احتساب ہونا چاہیے تو کہا جاتا ہے یہ لفظ مناسب نہیں، تو کیا یہ طریقہ مناسب ہے جو پاکستان کے لوگوں کے ساتھ کیا گیا، جہاں احتساب کا کہا جاتا ہے وہیں جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔