اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ چین سے مالیاتی پیکج کے اعداد و شمار ابھی مفروضوں پر مبنی ہیں۔ چین سے تجارت یک طرفہ ہے، اقتصادی راہداری واقعی اقتصادی راہداری ہونی چاہیے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ کسی ایک نہیں کئی دوست ممالک سے بات چیت جاری ہے، طویل المدتی شراکت داری و سرمایہ کاری پر بھی بات ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین سے تعلقات کو قرض یا امداد سے نکال کر تجارت پر لے جانا چاہتے ہیں اور ہمارا سارا زور صنعت، تجارت اور زراعت کے شعبوں پر ہے۔ سی پیک کے حوالے سے چین کے تحفظات پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ مغربی میڈیا پاک چین تعلقات خراب کرنے کے لیے غلط خبریں پھیلا رہا ہے۔