اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے ملک میں اقتصادی بحران ہونے کا تاثر مسترد کردیا۔
اسلام آباد میں گیارہویں جنوبی ایشیاء اقتصادی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ کرتار پور بارڈر بہت اچھا اقدام تھا اس پر پاکستان بھارت سے مثبت جواب کی امید رکھتاہے اور جواب کا منتظر ہے، دو ریاستوں کے درمیان کشیدگی اور سیاسی تنازعات حتم کرنے کیلئےالگ سوچنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سارک جنوبی ایشیاء کا مستقبل مضبوط کرے گا، کانفرنس میں بھارت کا شرکت نہ کرنا افسوس ناک ہے، دونوں ممالک کو آؤٹ آف باکس حل سوچنا پڑے گا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریٹ کا فیصلہ اسٹیٹ بینک نےکیا تھا اور بینک یہ فیصلہ جاری رکھے گا، ڈالر کی قیمت کا حتمی فیصلہ اسٹیٹ بینک کرتا ہے البتہ ضرورت پڑی تو اسٹیٹ بینک کاطریقہ کار مضبوط کیا جائے گا۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں، اسٹیٹ بینک غیر جانبدار اور خود مختار رہے گا، اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے درمیان رابطے کا میکنزم بنایا جا رہا ہے، گورنر، اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کوئی میکنزم پیش کریں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ برآمدات بڑھ رہی ہیں اور خسارے کم ہو رہے ہیں، کسی قسم کی ہیجانی کیفیت نہیں، ملک میں جلد بھاری سرمایہ کاری آئےگی، معیشت کے تمام اشارے بہتری کی طرف گامزن ہیں لہٰذا معاشی صورتحال سےمتعلق غلط فہمیاں پھیلانے سے گریز کیا جائے ۔
اسد عمر نے کہا کہ فنانس بحران ہوگیا اور گیپ پورا کرلیا ہے، ابھی بنیادی کام کررہے ہیں، ابھی صرف سمت نظر آئی ہے اور بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، ملک مالی خسارے کا متحمل نہیں ہوسکتا، پہلے بھی اقدامات کیے اب بھی کریں گے۔