کراچی: ملک بھر سمیت شہرِ قائد میں بھی گیس بحران میں شدت آگئی ہے جس کی وجہ سے سائٹ ایریا کے صنعت کاروں نے فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان کردیا۔
سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیم پاریکھ نےکہا کہ گیس کی عدم فراہمی پر صنعتی پہیے کو جام کردیں گے۔ صدر سائٹ ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ایس ایس جی سی کی بدانتظامی کی وجہ سے سائٹ کی صنعتوں کو یومیہ 2.5 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے۔
سلیم پاریکھ کا کہنا تھاکہ یوٹیلٹی کمپنیاں سائٹ صنعتی علاقے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہی اور وفاقی وصوبائی حکومتوں کو شکایت کرنےکے باوجود صورتحال بہتر نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ برآمد کنندگان برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل نہ کرنےسے ا پنے آرڈرز کھورہے ہیں، سندھ حکومت آرٹیکل 158 کےتحت صوبےکے حقوق کے لیے جدوجہد کیوں نہیں کررہی؟
انہوں نے منگل کو گورنر ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔
سائٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے صنعتیں بند کرنے کے اعلان کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے۔
دوسری جانب کراچی کے لائن ایریاز میں بھی علاقہ مکینوں نے گیس کی بندش کے خلاف شدید احتجاج کیا اور پیپلز سیکریٹریٹ جانے والے مین روڈ کو بلاک کر دیا۔
پریڈی اسٹریٹ، ڈیفنس، ملیر، لانڈھی، کورنگی، قائد آباد، اورنگی ٹاون کےعلاقوں میں بھی گیس کے کم پریشرکی شکایت سامنے آئی ہیں۔
سوئی گیس حکام کے مطابق ایف سی ایریا، شیرشاہ اردوبازار، پنکھا ہوٹل اور فیڈرل بی ایریا میں گیس کے کم پریشر کی شکایات سامنے آرہی ہیں۔
حکام کے مطابق ٹھنڈ کےموسم میں اضافی طلب کی وجہ سےپریشرمیں کمی ہے، گھریلوصارفین کوریلیف دینےکےسی این جی کی غیراعلانیہ فراہمی بند کی جارہی ہے، کم پریشرکی وجہ سےآج سی این جی صبح آٹھ بجےسےبارہ گھنٹے تک بندرہےگی۔
واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز بارہ گھنٹے کے لیے بند ہیں۔