کراچی: پولیس لائنز میں قائم تمام تر تجاوزات کے بارے میں آئی جی سندھ سید کلیم امام کی جانب سے تفصیلی رپورٹ طلب کرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہ سوسکی ۔
پولیس لائنز اور پولیس کوارٹرز میں قائم تمام تر تجاوزات کے بارے میں آئی جی سندھ سید کلیم امام نے چند ہفتے قبل تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی جس کے بعد گرینڈ آپریشن کا امکان تھا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کراچی شہر میں قائم 12 پولیس لائنزمیں قائم تجاوزات کے حوالے سے طلب کی جانے والی تفصیلی رپورٹ متعلقہ ڈی آئی جی نے ہوا کے نظر کر دی ہے ، جبکہ پولیس لائنز میں مقیم اہلکاروں نے غیرقانونی تعمیرات کررکھی ہیں ، کسی نے گھر بنا کر فروخت کردیا اور کسی نے کرائے پر دینے کے ساتھ سڑک پر جگہ گھیر کر ایک کمرہ بناکر بھی کرائے پر دے ہوئے ہیں ۔بعض پولیس والوں نے تو دکانیں بھی قائم ہیں جنھیں کمرشل بنیادوں پر استعمال کیا جارہا ہے۔
جہاں ایک جانب شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف بھرپور کارروائی کی جارہی ہے اور دوسری جانب پولیس لائنز بھی اس سے محفوظ نہیں رہیں ، پولیس لائنز میں بھی تجاوزات کے خلاف بھرپور آپریشن کا امکان تھا۔
ذرائع نے امت کو بتایاکہ آئی جی سندھ سید کلیم امام نے تمام تر پولیس لائنز اور پولیس کوارٹرز میں تجاوزات کی تفصیلات طلب کی تھی ، شہر کے تینوں زونزکے ڈی آئی جیزکو خطوط لکھے گئے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ پولیس لائنز میںتجاوزات اور غیرقانونی تعمیرات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ ارسال کریں۔
اس ضمن میں ڈی آئی جی ساوتھ جاوید عالم اوڈھو نے ایس ایس پی ساوتھ پیر محمد شاہ، ایس ایس پی سٹی مقدس حیدر اور ایس پی ہیڈ کوارٹرز گارڈن کو مکتوب ارسال کردیا ہے۔
خط میں کہا گیا تھا کہ مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پولیس لائنز میں غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں ، کسی نے غیر قانونی دکان تعمیر کرلی تو کسی نے خالی جگہ پر گھربنالیا ہے ، اور اپنے گھر کو وسعت دے دی ہے اور اسے کمرشل بنیادوں پر استعمال کیا جارہا ہے ، یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ پولیس لائنز میں غیر متعلقہ افراد بھی مقیم ہیں اور وہ اسی قسم کی تجاوزات میں کاروبار یا رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں، ایسی غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا جائے۔
خط میں مزید کہا گیا تھا کہ تجاوزات میں ملوث پولیس افسران و اہلکاروں کے علاوہ ایسے افرادکے خلاف بھی کارروائی کی جائے جو پولیس کوارٹرز میں غیر متعلقہ افراد کو گھر کرایے پر دیتے ہیں۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صرف ضلع ساوتھ میں 12 سے زائد پولیس لائنز قائم ہیں جن میں کلفٹن ، گذری ، آرام باغ ، کھارادر ، میٹھادر ، گارڈن ، بغدادی ، کلاکوٹ ، ماڑی پور ، فریئر اور دیگر شامل ہیں ، بلدیہ ٹاون نیول کالونی، خواجہ اجمیر نگری، کیماڑی، گلبرگ ، حیدری، لیاقت آباد ، ناظم آباد ، گلبہار ، نیو ٹاون ، سعود آباد ، ملیر سٹی ، رزاق آباد ، سعید آباد ، شاہ فیصل کالونی، قائد آباد ، خلدآباد اور بلدیہ ٹاون میں بھی پولیس لائنز اور پولیس کوارٹرز قائم ہیں ۔
تجاوزات کے باعث پولیس لائنز میں نہ صرف صفائی ستھرائی کی صورت حال خراب ہورہی ہے بلکہ سیوریج کا نظام بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے جبکہ اندرونی سڑکوں کی چوڑائی بھی کم ہوتی جارہی ہے اور پولیس کوارٹرز بے ہنگم تعمیرات کی منظر کشی کررہے ہیں، غیر متعلقہ افراد کی رہائش اور ان کی آمد سے سیکیورٹی خدشات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
ذرائع نے بتاتا کہ پولیس لائنز میں کو بعض پولیس افسران و اہلکاروں نے سائیڈ آمدنی کا زریعہ بنا رکھا ہے۔