مسلم لیگ(ن) کی رہنما مریم نواز شریف نے کوٹ لکھپت جیل لاہور میں اپنے والد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے ایک اور ملاقات کی ہے۔
وہ دوپہر 12 بجے سے ڈھائی بجے تک اپنے والد کے ساتھ رہیں۔ ملاقات میں نواز شریف کی والدہ بیگم شیمیم، مریم نواز کے شوہر کیپٹن صفدر اور خاندان کے دیگر افراد بھی شریک تھے۔
واپسی پر مریم نواز نے ٹوئیٹر پر ایک بیان میں کہا، ’’ابھی ابھی کوٹ لکھپت جیل سے باہر آئی ہیں۔ میاں نوازشریف ٹھیک ہیں اور الحمداللہ ان کے حوصلے بلند ہیں۔ دعائوں اور غیرمتزلزل حمایت اور نیک تمنائوں کے لیے آپ سب کا شکریہ۔ اللہ آپ سب پر فضل کرے۔‘‘
Just came out of Kotlakhpat jail. MNS was fine and Alhamdolillah in high spirits. Thank you everyone for your prayers, unflinching support & good wishes. God bless you all.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) January 3, 2019
کچھ دیر بعد ایک اور ٹوئیٹ میں مریم نواز نے کہا کہ ’’میں نہ صرف آپ سب کی دعائیں اور نیک خواہشات ان کو پہنچاتی ہوں بلکہ ان کو بتاتی ہوں کہ ان کے شیر کس طرح ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خوش رہیے۔‘‘
دریں اثنا، مریم نواز شریف کی کوٹ لکھپت جیل آمد دوسری مرتبہ ایک چھوٹے سیاسی اجتماع میں تبدیل ہوگئی۔ پچھلے ہفتے کی طرح اس بار بھی جیل کے باہر مسلم لیگ (ن) کے کارکن موجود تھے۔ جنہوں نے مریم نواز کے حق میں نعرے لگائے۔ ان میں سے کچھ نعرے، ’’قوم کی بہادر بیٹی مریم نواز مریم نواز چاروں صوبوں کی آواز مریم نواز مریم نواز‘‘ تھے۔
ایک لیگی کارکن نے خود کو زنجیروں میں جکڑ رکھا تھا۔
مریم نواز شریف اور ان کے ساتھ آنے والے لیگی رہنما 9 گاڑیوں کے قافلے میں سوار تھے۔ مریم نواز کی گاڑی پر گل پاشی بھی کی گئی۔
مریم نواز نے کارکنوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔ سر کا اشارہ بھی کیا۔ تاہم بات چیت یا خطاب سے گریز کیا۔
گذشتہ ہفتے بھی مریم نواز شریف کی جیل آمد پر کارکنوں نے نعرے بازی کی تھی جبکہ مریم نواز اپنے والد کے لیے کچھ سامان بھی لے کرآئی تھیں۔