بہاولپور کے سول اسپتال میں ایک خاتون کے یہاں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ ان میں ایک بچی وزن انتہائی کم ہونے کے باعث انتقال کر گئی جبکہ دو لڑکوں اور تین لڑکیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
جلال پور پیرولا سے تعلق رکھنے والے جوڑے کو خدا نے شادی کے 9 برس بعد پہلی مرتبہ اولاد سے نوازا ہے۔
ایک ساتھ اتنے بچوں کی پیدائش سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے آبادی کے خلاف مہم کے اعلان کے کچھ ہی ماہ بعد ہوئی ہے۔ اس وقت پاکستان میں بعض ٹی وی چینلز پر بھی بڑھتی آبادی روکنے کیلئے اشتہارات نشر ہو رہے ہیں۔
سول اسپتال بہاولپور میں بچوں کی پیدائش کے بعد وزن کی کمی باعث انہیں انکوبیٹرز میں رکھا گیا ہے۔ جس بچی کا انتقال ہوا اس کا وزن محض 7 اونس یا اعشاریہ 2 کلوگرام تھا۔ پاکستان میں بچے کا پیدائش کے وقت عمومی وزن ڈھائی کلو سے چار کلو تک ہوتا ہے۔
عملے کے مطابق اس اسپتال میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کے یہاں ایک ساتھ اتنے بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔
تاہم گذشتہ نومبرمیں لاہور میں ایک ساتھ 6 بچوں کی پیدائش ہوئی تھی۔ ان میں سے بھی ایک بچی انتقال کر گئی تھی۔
طبی عملے اور اہلخانہ کے مطابق بچوں کی ماں کا کہنا ہے کہ وہ بہت خوش ہے اور بچوں کے نام انہیں گھر لے جانے کے بعد سب گھر والوں کے مشورے سے رکھے گی۔
بچوں کے والد جاوید کا جلالپور پیروالا میں جنرل اسٹور ہے۔ جاوید نے بھی کہا کہ وہ اور اس کے گھر کے افراد سب بہت خوش ہیں۔
جاوید کا کہنا تھا کہ وہ ان بچوں کو تعلیم اور اچھی صحت مند زندگی دینے کی پوری کوشش کریں گے۔
بچوں کی پیدائش کا سن کر کئی لوگ انہیں دیکھنے اسپتال پہنچ گئے جب کہ نجی ٹی وی چینلز کے نمائندوں نے بھی کیمرے لے کر اسپتال کا رخ کیا۔