سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈی جی خان میں قتل سے متعلق کیس میں ملزم فدا حسین کو بری کردیا۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے ڈی جی خان میں قتل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے کہا کہ ملزم فدا حسین اور دو شریک ملزمان نے مبینہ طور پر وسیم پرویز کا قتل کیا،ملزمان پر الزام تھا کہ وسیم احمد کا موٹر سائیکل چھیننا چاہتے تھے، اسی رات ایف آئی آر کا اندراج ہوا،فدا حسین اور دیگر ملزمان کو 302 کے تحت سزائے موت سنائی گئی، دو شریک ملزمان کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی اورہائی کورٹ نے ملزمان کی سزا کالعدم قرار دے دی تھی۔
سپریم کورٹ نے اس مقدمے میں شواہد کا جائزہ لیا ہے،مقتول وسیم پرویز کی موٹر سائیکل بطور مال مقدمہ محفوظ نہیں۔
عدالت نے کہا کہ عینی شاہد مقتول کے رشتے دار تھے،اس کہانی پر یقین کرنا مشکل ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بندہ رات کو کھیتوں میں مارا گیا، اس کی عزت بچانے کے لیے ڈکیتی کا رنگ دیا گیا، دو بندے موٹر سائیکل والے کو روکے ڈکیتی کے بعد وہاں کھڑے رہے، وہاں 150 لوگ آنے تک رکے رہے، یہ کہانی اس طرح مانی ہی نہیں جاسکتی۔
عدالت نے فدا حسین کو الزامات سے بری کردیا۔