ہم نے پانامہ لیکس میں بھی ملوث 436 افراد کے احتساب کا مطالبہ کیا تھا۔فائل فوٹو
ہم نے پانامہ لیکس میں بھی ملوث 436 افراد کے احتساب کا مطالبہ کیا تھا۔فائل فوٹو

مسئلہ کشمیرپرقومی پالیسی بنائی جائے۔سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرپرقومی پالیسی بنائی جائے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ  حکومتوں کےتبدیل ہونےپربھی قومی پالیسی تبدیل نہ ہو،حکومت کو6ماہ ہوگئےکشمیرکمیٹی اجلاس نہیں بلایاگیا۔

کراچی میں حسن اسکوائر پرعظیم الشان ’یکجہتی کشمیر کانفرنس ‘ سے صدارتی خطاب کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ صرف مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے ایک نائب و زیر خارجہ مقرر کیا جائے اور ملک بھر میں پاکستان کے سفارتخانوں میں علیحدہ سے کشمیر ڈیسک قائم کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کشمیرکی آزادی کےلیےلڑیں گے،کشمیریوں کی جدوجہد آزادی ضرو رنگ لائے گی ۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی غاصب افواج کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو نمایاں کیا جائے اور بھارت کامکروہ چہرہ عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ 2019کو مسئلہ کشمیر کے حل اور آزادی کشمیر کا سال بنایا جائے ، مظفر آباد میں اوآئی سی کا اجلاس بلایا جائے جس میں کشمیر کی آزادی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر سب کو متحد کیا جائے ، دونوں ایوانوں کا اجلاس طلب کر کے مشترکہ پالیسی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ  حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک قدم بھی آگے بڑھائے گی تو ملک کی تمام جماعتیں حکومت کے قدم بقدم ہوں گی،اگر حکومت نے مظفر آباد میں او آئی سی کا اجلاس نہیں منعقد کیا تو جماعت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس خود بلائے گی اور یہ فرض ہم ادا کریں گے کیونکہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم کشمیر کے ہیں ۔

امیر جامعت کا کہنا تھا کہ آج پوری قوم کشمیریوں کو یقین دلاتی ہے کہ آزادی کی جدوجہد میں وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں ، پاکستان کے عوام اور بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے اور زندگی کے آخری لمحے اور خون کے آخری قطرے تک کشمیریوں کے ساتھ رہیں گے

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح افغانستان میں روس ، امریکہ اور ناٹو افواج ذلیل و رسوا ہوئی ہیں اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھارت بھی رسوا ہو کر نکلے گا اور کشمیر ایک روز ضروربھارت کی غلامی اور غاصبانہ قبضے سے نجات حاصل کرے گا ۔

ان کا کہناتھا کہ کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہین ہمارا ان کے ساتھ  خون کا رشتہ ہے، کئی سالوں سے یہ مسئلہ حل طلب ہے۔