نیب کی جانب سے بڑی گرفتاریوں کا امکان

قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابق چیئرمین کے پی ٹی احمد حیات کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں سابق وائس چانسلر عبد الولی خان یونیورسٹی مردان احسان علی، ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن خیرپور ایاز احمد اور سابق پولیس افسران ملک نوید، میاں رشید و دیگر کے خلاف بھی ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کا تاثر مسترد کرتے ہیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ 900 ارب روپے کے کرپشن کیسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جاچکے ہیں۔

اس سے قبل چیئرمین نیب جاوید اقبال نے بتایا تھا کہ میگا کرپشن کے 179 میں سے 105 کیسز پر ریفرنس دائر ہوچکے ہیں، میگا کرپشن کے 15 کیسز انکوائری اور 19 تفتیش کے مرحلے میں ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ نیب تمام صوبوں میں بلا امتیاز کارروائی کر رہا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ بدعنوانی کا خاتمہ قومی فریضہ ہے، انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے۔