غیر جانبداری قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ میرے پاس کوئی حکومتی عہدہ نہ ہو۔فائل فوٹو
غیر جانبداری قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ میرے پاس کوئی حکومتی عہدہ نہ ہو۔فائل فوٹو

علیم خان نیب پیشی پر آنے کے بعد گرفتار ہونے والی تیسری شخصیت

سینئر صوبائی وزیر پنجاب اور وزیر اعظم عمران خان کے معتمد خاص عبد العلیم خان نیب دفتر میں پیشی پر آنے کے بعد گرفتار ہونے والی تیسری شخصیت ہیں

اس سے قبل نیب کی جانب سے گذشتہ سال 5جولائی کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری اور انتہائی قریبی سمجھے جانے والے فواد حسن فواد کو آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کی تحقیقات میں طلب کیا تھا اور ان کے جوابات سے مطمئن نہ ہونے پر انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

نیب کی جانب سے سابق وزیرا علیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھی گذشتہ سال 5 اکتوبر کو صاف پانی کیس کی تحقیقات کیلیےطلبی کے نوٹس جاریی کیے گئے تھے تاہم پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

نیب نے حکومتی صفوں میں کھلبلی مچاتے ہوئے صوبائی وزیر پنجاب اور وزیر اعظم عمران خان کے قریبی ساتھی عبد العلیم خان کو آمدن سے زائد اثاثوں اور آف شور کمپنی کی تحقیقات میں طلب کیا گیا تھا اور اسی دوران انہیں باضابطہ گرفتار کرلیا گیا ۔