سفارتی محاذ پر ناکامی کے بعد بھارت آبی دہشتگردی پراتر آیا، پاکستان جانے والے3 دریائوں کا پانی روکنے کا فیصلہ کرلیا ، بھارتی وزیر برائے آبی وسائل نے پانی بند کرنے کی تصدیق کر دی۔
بھارتی وزیر برائے آبی وسائل نتین گڈکری نے ٹویٹ میں اوچھے ہتھکنڈے کے بارے میں بتاتے ہوئے لکھا کہ نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے پاکستان کی طرف بہنے والے پانی کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی وزیر برائے آبی وسائل کا کہنا تھا کہ ہم مشرقی دریاؤں کا رخ موڑ کر جموں وکشمیر اور پنجاب کے لوگوں کو پانی فراہم کریں گے۔ دریائے راوی پر شاہ پور اور کانڈی پر ڈیم کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
نتین گڈکری کا کہنا ہے کہ تمام پروجیکٹس کو قومی قرار دے دیا گیا ہے۔ سارا پانی بھارت میں استعمال کریں گے، پاکستان کو نہیں دیں گے، تین ندیوں کا پانی کشمیرکی جانب موڑا جائے گا۔
نتین گڈکری کے اعلان کے کچھ دیر بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے وضاحتی بیان جاری کیا۔
پاکستان کا پانی روکنے کے نتین گڈکری کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے بھارتی حکومت نے کہا کہ گڈکری نے 6 دسمبر 2018 کےکابینہ کے فیصلے کی بات کی تھی۔
بھارتی وضاحت میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارتی کابینہ نے 6 دسمبر 2018 کو شاہ پور کندی ڈیم کی منظوری دی تھی، شاہ پور کندی ڈیم بننے سے دریائے راوی کا پاکستان کی طرف بہاؤ رک جائے گا۔
ڈپٹی انڈس کمشنرشیراز میمن نے بھارت کی اجنب سے پانی روکنے کے فیصلے پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کا پانی بند نہیں کر سکتا،یہ سراسر بھارت کی گیدڑبھبکی ہے۔
شیراز میمن نے کہا کہ بھارت کےپاس ہمارےدریا ؤں میں آنیوالےپانی روکنے،رخ موڑنےکی صلاحیت ہی نہیں۔