وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کر دی۔
وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کل سےجوصورتحال ہےچاہتاتھا قوم کواعتمادمیں لوں ، پلواما حملے کے بعد بھارت کوتحقیقات میں مدد کی پیشکش کی اور بھارت کوکہاان کےپاس ثبوت ہیں تودیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کوآفرکی تھی کسی طرح بھی تحقیقات چاہتےہیں تعاون کیلئےتیارہیں، پاکستان کےمفادمیں نہیں کہ ہماری سرزمین استعمال کی جائے، ہم بھارت سےمکمل تعاون کیلئےتیارتھے، خدشہ تھا اس کے باوجود بھارت کوئی ایکشن لےگا۔
عمران خان نے کہا بھارت کوکہاتھاجارحیت کی توجواب دیناہماری مجبوری ہوگی، یہ کسی کواجازت نہیں کہ وکیل اورجج وہ خودبن جائے،بھارت کواسی لیےکہا ہمیں اپنےدفاع میں جوابی کارروائی کرناہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کل اس لیےایکشن نہیں لیاکہ ہمیں نقصان کااندازہ نہیں تھا، ہم ایکشن لےکربھارت کانقصان کرسکتےتھے، آج ہم نےجوابی کارروائی کی،کوئی جانی نقصان نہیں کیا، بھارت کوپیغام دیاکہ آپ دراندازی کرسکتےہیں توہم بھی کرسکتےہیں۔
وزیراعظم نے کہا بھارتی طیاروں نےایل اوسی کراس کیاتوانہیں شوٹ ڈاؤن کیا، بھارت کےکچھ پائلٹس پاکستان کی حراست میں ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جنگ کسی بھی مسئلےکاحل نہیں، ورلڈوارٹوکچھ ماہ میں ختم ہونی تھی لیکن6سال لگ گئے، دہشت گردی کےخلاف جنگ بھی طویل عرصےسےجاری ہے، جوہتھیارآپ کےپاس ہیں اورہمارےپاس ہیں کیااس کاغلط استعمال ہونےدےسکتےہیں۔
انھوں نے مزید کہا ہم نےبھارت کوکہاہم تیاربیٹھےہیں پھربھی ایسی حرکت کی گئی۔
واضح رہے کہ پاک فوج نےآج لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کرنے پر بھارت کے دو طیاروں کو مار گرایا اوردوپائلٹوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے پریس بریفنگ میں تصدیق کی اور تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔