وفاقی کابینہ نے بھارتی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر قومی سلامتی کمیٹی اور نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی۔
وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، کابینہ اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے پاک بھارت کشیدگی، بھارتی جنگی جنون اور پاکستان کے موثر جواب پر کابینہ ارکان کو تفصیلی بریفنگ دی جب کہ وزیراعظم نے امن اقدامات سے متعلق حکمت عملی پرکابینہ کو اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں بھارتی جارحیت کی مذمت کی گئی ، کابینہ نے پاک فوج اور پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی کو سراہا جب کہ قومی سلامتی کمیٹی اور نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے فیصلوں کی توثیق کی۔
دوران اجلاس وفاقی کابینہ نے مختلف ممالک کے ساتھ مختلف شعبوں میں یاداشتوں کی توثیق بھی کی جن میں وزارت خزانہ اور قازقستان کے درمیان منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی معاونت کی روک تھام کی یادداشت اور جنوبی کوریا سے 500 ملین ڈالر کے فریم ورک معاہدے کی منظوری بھی شامل ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کورنگی فش ہاربر اور فشری ڈپارٹمنٹ کو میری ٹائم وزارت سے وزارت خوراک کو منتقل کرنے کی منظوری دی گئی، وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی، توانائی کمیٹی اور نجکاری کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔