کنڑول لائن پر پاکستانی گولہ باری سے کپتان سمیت 8 بھارتی فوجی ہلاک اور32 فوجی زخمی ہوگئے ہیں، اس کا انکشاف مقبوضہر کے ضلع راجوڑی کے ڈسٹرکٹ اسپتال نے کیا۔ تاہم پاکستانی میڈیا میں ان ہلاکتوں کی خبر آتے ہیں ڈاکٹر ترپاٹھی کا اکائونٹ ڈیلیٹ کرا دیا گیاہے۔
بھارت نے کنٹرول لائن پر گذشتہ روز سے گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کا جواب پاکستان نے دیا۔ پاک فوج نے ہفتہ کی صبح ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت کو بھرپور جواب دیا گیا ہے۔
ہفتہ کو شام ساڑھے چار بجے کے لگ بھگ پاکستانی نجی ٹی وی چینلز پر خبریں نشر ہوئیں کہ ایم ایس ڈسٹرکٹ اسپتال راجوڑی نے تصدیق کی ہے کہ کنڑول لائن پر پاکستانی گولہ باری سے کپتان سمیت 8 بھارتی فوجی ہلاک اور 32 زخمی ہوگئے ہیں، ہلاک ہونے والوں میں پیرا ملٹری فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
نجی ٹی وی نے اس حوالے سے ڈاکٹر ترپاٹھی کے ٹوئٹرہینڈل @Dr_Rajiv288 کا حوالہ دیا تھا۔ اس ٹوئٹر اکائونٹ سے ڈاکٹر ترپاٹھی نے بتایا کہ اسپتال میں 8 فوجیوں کی لاشیں اسپتال لائی گئی ہیں، انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ ایک تباہی ہے، مودی جی بس کریں۔
ڈاکٹر ترپاتھی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی بھارتی فوج میں شامل یہ جوان روبوٹ نہیں ہیں بلکہ انسان ہیں ان کےخاندان بھی ہیں۔
ان ٹوئیٹس میں مزید کہا گیا کہ اسپتال میں میڈیا کو داخل ہونے کی اجازت نہیں تاہم خون کی سخت ضرورت ہے۔ ٹرپاتھی نے کہاکہ انہیں مرنے والوں کی درست تفصیلات بتانے کی اجازت نہیں۔ تاہم ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے ہلاک ہونے والوں میں ایک کیپٹن شامل ہونے کا ذکر کیا۔
ڈاکٹر ترپاٹھی نے یہ انکشافات شروع ہی کیے تھے کہ کچھ بھارتیوں کے ٹوئٹر اکائونٹ جعلی قرار دیا حالانکہ اس اکائونٹ کے 71 ہزار فالوورز تھے جو اس بات کی نشاندہی ہے کہ یہ اکائونٹ راتوں رات نہیں بنا۔
پاکستانی میڈیا پر ہلاکتوں کی خبر نشر ہونے کے نصف گھنٹے کے اندر اندر مذکورہ اکائونٹ ٹوئٹر سے ڈیلیٹ کردیا گیا۔ اس معاملے میں ٹوئٹر نے غیرمعمولی عجلت دکھائی۔ حالانکہ عام طور پرجعلی اکائونٹ بھی رپورٹ کرنے پر اتنی جلدی ڈیلیٹ نہیں ہوتے۔
دوسری جانب بھارتی صحافیوں نے کہا ہے کہ ٹؤئٹر پروفائل پر جس شخص کی تصویر ہے وہ این آئی ٹی دہلی میں الیکٹرانکس ڈیپارٹمنٹ کے ڈین ڈاکٹر راجیو ترپاٹھی ہیں۔