بھارت کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں پاکستان نے افغانستان کے ساتھ لگنے والی اپنی مغربی سرحد کے تحفظ کی ذمہ داری قبائل کے سپرد کردی ہے۔
منگل کو بھارتی حملے کے فوراً بعد پاک فوج کے حکام نے قبائلی عمائدین کو اعتماد میں لیا تھا جب کہ بیٹنی اور مروت قبائل کو ہتھیار بھی واپس کردیئے گئے۔
پاکستان کی مغربی سرحد محفوظ رہنے پر بھارت شدید پریشانی میں مبتلا ہے۔
بھارت کے ساتھ کشیدگی کے سبب پاکستان کی مغربی سرحدوں سے مشرقی سرحدوں پر منتقلی پلوامہ حملے کے کچھ ہی دن بعد شروع ہوگئی تھی۔ انگریزی معاصر ڈان نے 28 فروری کو رپورٹ دی تھی کہ پاک فوج کے افسران نے قبائل کے ساتھ ایک تقریب منعقد کی ہے اور مروت و بیٹنی قبائل کو ہتھیار واپس دے دیئے ہیں جو دو برس قبل لیے گئے تھے جب کہ قبائل کو سرحدوں کے تحفظ میں فورسز کی معاونت کے لیے بھی کہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کی مشرقی سرحد پر مصروفیات کے سبب افغانستان کی طرف سے شر پسندی کا خطرہ تھا۔
بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان ایجنسی این ڈی ایس کا پاکستان کیخلاف گٹھ جوڑ
تاہم اب ایک ہفتے بعد بھارتی میڈیا نے واویلا مچانا شروع کردیا ہے کہ پاکستان قبائلی ملیشیا تیار کر رہا ہے۔