اسٹیٹ بینک نے نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 10.75 فیصد مقرر کردی ہے، جب کہ مرکزی بینک کے مطابق فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح جون 2014 کے بعد بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔
اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے شرح سود میں اضافہ کیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق بنیادی شرح سود 10.75 فیصد کردی گئی ہے۔ پالیسی ریٹ کا اجلاس صبح 11 بجے سے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی سربراہی میں جاری رہا۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافے سے مقامی قرض پر سالانہ سود کی ادائیگی بڑھ جائے گی۔ معیشت کو مہنگائی اور بجٹ خسارہ جیسے چیلنجز کا سامنا ہے,اسٹیٹ بینک کے مطابق پالیسی ریٹ دو ماہ کے لیے لاگو ہوگا۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح جون 2014 کے بعد بلند ترین سطح پر رہی، بجلی اور گیس، خوردنی اشیا کی قیمت میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی مہنگائی کے بنیادی اسباب ہیں۔