چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے شہباز شریف کی اہلیہ اور دونوں صاحبزادیوں کی نیب طلبی کے نوٹس منسوخ کرتے ہوئے شریف فیملی کی خواتین کو سوالنامے ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا اور بیورو میں جاری انکوائریز پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ چیئرمین نیب نے شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور صاحبزادیوں، رابعہ عمران، جویریہ علی کو نیب کی جانب سے بھیجے گئے طلبی کے نوٹس منسوخ کردیے۔
چیئرمین نے شریف فیملی کی خواتین کو متعلقہ کیس کے حوالے سے مطلوب معلومات کے لیے سوالنامہ بھیجنے کی ہدایت کی ہے، سوالنامہ آمدن سے زائد اثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس سے متعلق سے متعلق ہوں گے۔
اعلامیے کے مطابق شریف فیملی کے تمام کیسز کی براہ راست نگرانی چیئرمین نیب خود کریں گے۔
اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ نیب ’احتساب سب کے لیے‘ کی پالیسی پر سختی سے گامزن ہے، نیب کی کسی سیاسی جماعت سے وابستگی نہیں، نیب ایک خودمختار ادارہ ہے اور کسی بھی دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قانون اور آئین پاکستان کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے اقدامات سرانجام دیتا ہے، نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاستِ پاکستان سے ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کی نظر میں تمام ملزمان برابر ہیں، میگا کرپشن مقدمات کو میرٹ اور صرف میرٹ کی بنیاد پر جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔