چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ صوبے وفاق کی ناکامی کی وجہ سے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج معیشت پر بات کروں گا، عام آدمی کی زندگی تنگ ہورہی ہے جب کہ حکومت کی نااہلی کا بوجھ عام آدمی پر پڑ رہا ہے۔
انہوں ںے کہاکہ وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر کو ہٹایا جاتا ہے، پوچھتے ہیں کہ یہ فیصلے کون کر رہا ہے، کیا یہ فیصلے آئی ایم ایف کر رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے جھکی ہوئی ہے جب کہ کنفیوژن کی وجہ سے معیشت پر برے اثرات پڑ رہے ہیں اور حکومت کوئی قدم نہیں اٹھا رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب کا ہر نعرہ اور دعوی جھوٹ ہوتا ہے، کہتے ہیں وفاق اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے دیوالیہ ہو گیا، صوبے وفاق کی ناکامی کی وجہ سے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس میں ٹیکس وصولی سب سے زیادہ ہے، حکومت کو سندھ سے سیکھنا چاہیے، عمران خان کی ناکامی کی وجہ سے صوبے متاثر ہو رہے ہیں، عوام مہنگائی کی صورت میں حکومت کی ناکامی کا بوجھ اٹھا رہی ہے
ان کا کہناتھاکہ پیپلز پارٹی نے بھی آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کی مگر تنخواہوں میں اضافہ بھی کیا، لوگ خود فیصلہ کریں کہ تبدیلی سے پہلے حالات بہتر تھے یا اب بہتر ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ احتساب کے قانون پر ہمارا موقف واضح ہے، آج بھی کہتے ہیں یہ کالا قانون ہے، سمجھتے ہیں نیب خود منی لانڈرنگ کا ادارہ نہیں ہو سکتا، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں خود ترمیم لائیں گے، تمام پارٹیز کو چیلنج کریں گے کہ احتساب سب کے لیے ہونا چاہیے۔