سپریم کورٹ نے شیخ رشید کیخلاف توہین عدالت کیس میں کمشنراورڈپٹی کمشنرراولپنڈی کو طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کیا پنجاب حکومت قبضہ گروپ بن گئی ہے؟۔
سپریم کورٹ میں شیخ رشید کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی تو راولپنڈی کی ڈسٹرکٹ گرلزگائیڈ کی وکیل عدالت میں پیش ہوئیں۔
وکیل عائشہ حامد نے کہا کہ شیخ رشید اور ان کا بھتیجا راشد شفیق گرلز گائیڈ اسکول کو خالی کرانا چاہتے ہیں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے راولپنڈی کی انتظامیہ کو حکم جاری کیا تھا کہ گرلز کالج کی زمین 99 سالہ لیزپرہے لیکن عدالتی حکم کے باوجود شیخ رشید اور راشد شفیق زمین کو خالی کرانے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
وکیل عائشہ حامد نے کہا کہ لڑکیوں اور انکی ٹرینرز کو دھمکیاں مل رہی ہیں، گرلز گائیڈ کی تمام سرگرمیاں رک چکی ہیں، شیخ رشید نے ڈی سی کو فون پر کہا عدالتی حکم کی پرواہ نہیں۔
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ کیا پنجاب حکومت قبضہ گروپ بن گئی ہے؟، عدالت کا واضح حکم ہے گرلزگائیڈ کی زمین پرکوئی قبضہ نہیں ہوگا، شیخ راشد شفیق کو کہیں اپنی حد میں رہے، عدالتی حکم کے باوجود دیوار کیوں گرائی گئی؟ ہیلی کاپٹر اتارنے کیلیے دیوار گرا دی اوردرخت کاٹے، گرلز گائیڈ لڑکیوں کا ادارہ ہے، دیوار گرنے سے بچیوں کی سرگرمیاں رک گئیں۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پنجاب حکومت آخر راولپنڈی میں کر کیا رہی ہے؟ کمشنر، ڈی سی اور وہ سب ملزم ہیں جن کے حکم پردیوار گری، پنجاب حکومت گرلز گائیڈ کو تحفظ نہیں دیگی تو کسی اور کو کہیں گے، بہتر ہوگا بات وہاں تک نہ لیکر جائیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ایسا نہیں ہوگا کہ بات کہیں اور تک جائے، آج ہی دیوار کی تعمیر شروع کرینگے۔
سپریم کورٹ نے کمشنراورڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو کل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔