سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ3 بار ملک کاوزیراعظم رہا ہوں، ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی تو اب بلٹ پروف گاڑیوں کا مقدمہ بنادیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی معلوم نہیں کہ کس مقدمے میں جیل میں ہوں، وزیرا عظم کی کرسی پہ بیٹھا رہا ایک مقدمہ اس پر بھی بنا دیں۔
کوٹ لکھپت جیل لاہور میں پارٹی رہنماوں سے ملاقات کے موقع پرنوازشریف نے پارٹی رہنماوں سے ملکی صورت حال کے بارے میں استفسار کیا تو انہیں مہنگائی اور عوامی مسائل سے آگاہ کیا گیا،اس پر نواز شریف نے کہا کہ حکومت ہر شعبے میں ناکام ہو چکی، عوام ہمارا دور یاد کرکے ہمارے اقدامات کو سرا رہے ہیں۔
اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے بلاول بھٹو کے افطار ڈنر اور ن لیگ کے پارٹی اجلاس کے بار ے می بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام جماتیں حکومت کے خلاف احتجاج کے موڈ میں ہیں، تاہم حتمی فیصلہ مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں اے پی سی میں ہوگا۔
ذرائع کے مطابق جب نواز شریف کو بتایا گیا کہ پیپلز پارٹی بھی سخت احتجاج کے موڈ میں ہے تو وہ مسکرا دیے۔ نواز شریف نے مشکل وقت میں پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کو واپس لینے سے انکارکردیا۔