ہائی کورٹ نے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے سے روکنے کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے مشیرخزانہ حفیظ شیخ کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ حفیظ شیخ مشیر خزانہ ہیں اورانہوں نے ابھی تک حلف بھی نہیں لیا، آئین کے مطابق مشیر خزانہ بجٹ پیش نہیں کر سکتے، کسی بھی غیرمنتخب شخص کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرے۔
عدالت عظمیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو وزیرخزانہ کی تقرری تک حکومت کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کا حکم دے اور درخواست پر فیصلے تک حفیظ شیخ کو وزیر خزانہ کے فرائض سرانجام دینے سے روکے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن للہ نے ریمارکس دیئے کہ رولز میں کہاں لکھا ہے کہ بجٹ کون پیش کرسکتا ہے، یہ عدالت آپ کو وقت دے رہی ہے تو آپ کو تیاری کرکے آنا چاہیے تھا، ایسی پٹیشنیں اس عدالت میں نہ لایا کریں۔
ہائی کورٹ نے حفیظ شیخ کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔