وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے گزشتہ روز حیدر آباد میں پیش آنے والے ٹرین حادثے پر قوم سے معذرت کرتے ہوئے اس کی ذمے داری قبول کر لی۔
شیخ رشید احمد کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں حادثے کی ذمے داری لیتا ہوں، یہ انسانی غلطی ہے، قوم سے معذرت خواہ ہوں۔ ہم جو کما رہے ہیں، اسے ریلوے کی بہتری پر لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے دو ارب روپے ایسے اسٹیشنز پر لگائے جہاں سے 6 ہزار آمدن نہیں ہے، میری کوشش ہے کہ ریلوے کو ٹریک پر لاؤں۔
وزیر ریلوے شیخ رشید نے اعلان کیا کہ ہم ٹی ایل اے کے تمام ملازمین کو مستقل کرنے جا رہے ہیں، اس سلسلے میں ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کا آج پی سی ون سمٹ کر دیا ہے جبکہ ایم ایل ٹو کا ٹینڈر بھی ہم کھولنے جا رہے ہیں۔ 30 جون کے بعد ہم اپنی فنانشل رپورٹ سمٹ کریں گے۔ ایم ایل ون کے بعد کوئی پھاٹک نہیں ہوگا کیونکہ تمام ٹریک کی فنسگ ہو جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز حیدر آباد میں پیش آنے والے ٹرین تصادم میں تین افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ ٹرینوں کے درمیان یہ اندوہناک حادثہ مکی شاہ پھاٹک کے قریب پیش آیا۔
عینی شاہدین کے مطابق کراچی سے لاہور جانے والی جناح ایکسپریس حیدر آباد پہنچی تو عقب سے مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی۔ یہ حادثہ اس قدر خوفناک تھا کہ اس کے نتیجے میں جناح ایکسپریس کا انجن تباہ ہو گیا جبکہ تین بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔
لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کو ٹرینوں سے نکالا۔ بعد ازاں امدادی ٹیمیں بھی جائے حادثہ پر پہنچیں اور ایمبیولینسوں کے ذریعے ہلاک افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اطلاعات ہیں کہ حادثے میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔