قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کی جانب سے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کیخلاف تفتیش کی منظوری دیدی گئی ہے۔
ترجمان نیب کے مطابق چیئرمین کی اجازت کے بعد اب باقاعدہ تفتیش کا آغاز کیا گیا ہے، شرجیل میمن کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ پر تفتیش کی جائے گی۔
شرجیل میمن پرالزام ہے کہ انہوں نے عوامی عہدے پر اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اربوں روپے کی کرپشن کی اوربدعنوانی کے ذریعے کئی بے نامی جائیدادیں بنائیں۔
ترجمان کے مطابق یہ تمام بے نامی جائیدادیں خاندان اور ملازمین کے نام پر بنائی گئیں۔ نیب کراچی نے شرجیل میمن کی تمام جائیدادوں کی تفصیل جاری کر دی ہے۔
تفصیل کے مطابق شرجیل میمن اور ان کی والدہ کے نام پر 270 ایکڑ کی زرعی زمین ہے۔ انہوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک 1 ارب 8 کروڑ سے زائد رقم بھجوائی۔
اس کے علاوہ حیدر آباد راول فارم ہاؤس کی مالیت 1 ارب روپے ہے جبکہ حیدر آباد میں ہی دس کروڑ سے زائد مالیت کی کاٹن فیکٹری بنائی گئی۔ شرجیل میمن نے والدہ کے نام پر ڈی ایچ اے میں تین پلاٹس خریدے۔ تینوں پلاٹس کی مالیت 21 کروڑ روپے بنتی ہے۔
نیب ترجمان کے مطابق شرجیل میمن اور ان کی اہلیہ کے نام پر کئی فلیٹس اور ولاز ہیں۔ سائٹ ایریا میں اپنے ملازمین کے نام پر بھی 6 پلاٹ خریدے گئے۔ یہ پلاٹ پرسنل سیکریٹری اظہار حسین، ڈرائیور سبحان اور پراپرٹی ایجنٹ آغا احسان کے نام پر خریدے گئے۔