اپوزیشن کی رہبرکمیٹی نے نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لیے متفقہ امیدوار نامزد کردیا۔
اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں مختصر پریس کانفرنس کے دوران کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لیے متفقہ امیدوار نامزد کرنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ سب اپوزیشن جماعتیں میر حاصل بزنجو کو ووٹ دیں گی، چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو کا نام سب نے اتفاق رائے سے تجویزکیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اپوزیشن کی 9 جماعتوں نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ نامزد کیا ہے جب کہ پیپلزپارٹی کے سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ رہیں گے،(ن) لیگ کے راجہ ظفرالحق سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے طور پرکام کرتے رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف نے اپنی پارٹی کی طرف سے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کا متفقہ امیدوار نامزد کرنے کی منظوری دی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ نوازشریف نے بلوچستان کو حق دینے کیلئے حاصل بزنجو کا نام تجویز کیا۔
واضح رہے کہ اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی تبدیلی کے تحریکِ عدم اعتماد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرادی ہے جس پر اپوزیشن کے 44 ارکان کے دستخط ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار حاصل بزنجو بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ نیشنل پارٹی کے صدر ہیں جب کہ ان کی جماعت کی سینیٹ میں 5 نشستیں ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکمران سینیٹ اجلاس بلانے سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں تاہم کسی کو جمہوریت اور آئین کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، حکومت کے پاس نمبر پورے نہیں وہ کامیاب نہیں ہوں گے، مسلم لیگ متحد ہو کر چیئرمین سینیٹ کے لے ووٹ دے گی۔
پیپلزپارٹی کے نیر بخاری نے حاصل بزنجو کے لیے نیک خواہشات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے حاصل بزنجو کا چیئرمین سینیٹ نامزد ہونے کا فیصلہ خوش آئند ہے، میرحاصل بزنجو نے جمہوریت کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں،حاصل بزنجو چیئرمین سینیٹ منتخب ہوکرآئین کی بالادستی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔