شبر زیدی نے 17 فیصد سیلز ٹیکس کم کرنے اور شناختی کارڈ فراہم کرنے کی شرط ماننے سے صاف انکارکر دیا، پروسیسنگ ملز اور پاور لومز انڈسٹری کی ہڑتال ختم نہ ہوسکی، صنعتی بحران شدید، لاکھوں مزدور بے روزگار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں پروسیسنگ ملز 17 فیصد سیلز ٹیکس اور شناختی کارڈ فراہم کرنے کی شرط پر 18 روز سے ہڑتال پر ہیں جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی پوری چین متاثر ہو رہی ہے جبکہ 60 ہزار سے زائد پاور لومز یونٹ بھی بند پڑے ہیں جس سے لاکھوں مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں۔
فیصل آباد کے صنعتکاروں کے دس رکنی وفد اور فیصل آباد کے 4 ممبران قومی اسمبلی شیخ خرم شہزاد، فرخ حبیب، فیض اللہ کموکا اور رضا نصراللہ گھمن نے چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی سے اسلام آباد میں ملاقات کی جنہوں نے 17 فیصد سیلز ٹیکس کو ختم یا کم کرکے سنگل ڈجٹ میں لانے اور شناختی کارڈ فراہم کرنے کی شرط واپس لینے کا مطالبہ کیا
چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے صنعتکاروں کے دونوں مطالبات ماننے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 17 فیصد سیلز ٹیکس نافذ ہو چکا ہے جس کو 16 فیصد بھی نہیں کیا جا سکتا جبکہ شناختی کارڈ فراہم کرنے کی شرط پر بھی ہر صورت میں یکم اگست سے نافذ العمل ہوگی۔
صنعتکاروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کو 4.5 فیصد سے کم کرکے ایک فیصد اور ٹرن اوور ٹیکس کو 1.5 فیصد سے کم کرکے 0.10 فیصد کرنے کی تجاویز بھی پیش کیں جس پر شبر زیدی نے سوچ بچار کے لئے ٹائم مانگ لیا ہے۔