امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیرکے حل میں ثالثی کی پیشکش کردی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر نے پاکستان کو فائیو جی ٹیکنالوجی میں تعاون کی پیشکش بھی کی،انہوں نے کہا کہ اگر مسئلہ کشمیر کے حل میں کوئی کردار ادا کرسکا تو بڑی خوشی ہوگی۔
امریکی صدر نے کہا کہ امریکا پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے خاتمے کیلیے کرادار ادا کرسکتا ہے۔پاکستان نے افغان جنگ میں صف اول کا کردار ادا کیا،ایران کے ساتھ بات چیت کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان مستقبل میں افغانستان میں لاکھوں جانیں بچانے کا باعث بنے گا ۔عمران خان پاکستان کے انتہائی مقبول لیڈر ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہاکہ دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی تو ضرورجاﺅں گا ، پاکستان افغانستان میں ہماری بہت مدد کررہاہے ، پاکستان افغانستان میں لاکھوں جانیں بچانے کا سبب بنے گا ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان میں افواج کی تعداد کم کررہے ہیں، اگر مدد کرسکاتو مسئلہ کشمیر پر ثالث کا کردار ادا کرنا پسند کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام بہت مضبوط ہیں ، امریکہ اچھے تعلقات چاہتاہے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے انتہائی مقبول وزیر اعظم ہیں ، پاکستا ن اور بھارت کے کشیدہ تعلقات کا علم ہے ، پاک بھارت تعلقات میں بہتری پر بات ہوگی ، بھارتی وزیراعظم نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے مجھے کہا ہے ، امریکہ پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کیلیے کردار ادا کر سکتا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے بھارتی وزیراعظم مودی سے بات کروں گا۔ آج وزیر اعظم عمران خان سے بہت اہم اور خوشگوار ملاقات ہوئی ۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے فوجی انخلاکیلیے پاکستان کا تعاون بہت ضروری ہے،پاکستان ایک عظیم ملک ہے ، میرے پاکستان سے اچھے دوست ہیں، وزیر اعظم عمران خان کا خیر مقدم کرتے ہیں،افغانستان میں پولیس مین کا کردار ادا نہیں کرنا چاہتے ،امید ہے کہ افغان امن کے عمل میں کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں1.3ارب ڈالر کی امداد دینے جارہے ہیں۔
عمران خان کے ہمراہ وائٹ ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک صحافی نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ ’ آپ نے کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں پاکستان کی امداد بند کردی تھی، کیا آپ یہ امداد بحال کریں گے۔‘ صحافی کے سوال پر امریکی صدر نے کہا کہ وہ پاکستان کو ایک اعشاریہ 3 ارب ڈالر کی امداد دینا چاہتے تھے لیکن سابقہ حکومت نے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا۔
انہوں نے عمران خان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم بننے کے بعد سے اس ملاقات کا منتظر تھا، آپ سے پہلے ہمارے لیے پاکستان کچھ نہیں کررہا تھا بلکہ ہمارے ایجنڈے کے خلاف کام کر رہا تھا۔ ہم پاکستان کے ساتھ بہت ہی اہم چیزوں پر کام کررہے ہیں، پاکستان ایک عظیم ملک ہے اور وہاں کے لوگ عظیم ہے۔
صدر ٹرمپ نے پاکستانی لوگوں کی تعریف کرتے ہوئے بار بار اپنے جملے داہرئے اور کہا کہ پاکستانی لوگ بہت ہی محنتی ہیں، وہاں میرے بہت سے دوست ہیں، پاکستانی لوگ بہت ہی سمارٹ اور سخت جان ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کیلئے امریکہ انتہائی اہمیت کا ملک ہے کیونکہ دونوں ممالک نے مل کر دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی ہے، برصغیر میں اربوں لوگ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے یرغمال بن چکے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انہیں دورہ امریکہ کی دعوت صدر ٹرمپ نے دی تھی، وزیر اعظم بننے کے بعد سے وہ اس ملاقات کے منتظر تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر میں ثالثی کی پیشکش کی گئی تو وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ برصغیر میں اربوں لوگ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے یرغمال بن چکے ہیں ، بھارت کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی بھرپور کوشش کی ۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان امریکہ سے جو وعدے کرے گا اسے نبھائے گا، پاکستان کیلئے امریکہ انتہائی اہمیت کا ملک ہے دہشتگردی کے خلاف ہم نے مشترکہ جنگ لڑی ہے، نائن الیون کے بعد سے پاکستان اور امریکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پارٹنرز ہیں۔ افغان تنازعہ میں پاکستان نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان وائٹ ہاﺅس پہنچے تو امریکی صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان کا گرمجوشی سے استقبال کیا، اس مو قع پر وزیراعظم کو امریکی مسلح افواج کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹنینٹ جنرل فیض حمید ،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ سہیل محمود بھی وائٹ ہاوس میںموجود تھے۔
وزیراعظم عمران خان جب وائٹ ہائوس پہنچے تو صدر ٹرمپ نے ان کا استقبال کیا اور دونوں سربراہوں نے مصافحہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان کی وائٹ ہاوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ون آن ون ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے تعلقات کے حوالے سے بات چیت ہوئی،افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا،طالبان سے امن مذاکرات،دہشتگردی اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کی وائٹ ہاﺅس آمد کے موقع پر دونوں رہنماﺅں نے میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔ دونوں رہنماﺅں کی اقتدار میں آنے کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے جبکہ پاکستان کے کسی بھی وزیراعظم کا 2015 کے بعد یہ پہلا دورہ امریکہ ہے۔
عمران خان کے ہمراہ میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کو خوشگوار دیکھ رہا ہوں ، امید ہے کہ ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی صدر نے پاکستان کو فائیو جی ٹیکنالوجی میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ امریکہ کے پاکستان سے اچھے تعلقات اس کے اپنے میں مفاد ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو فائیو جی ٹیکنالوجی میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ایک ساتھ جانے سے امریکہ کو یہ تاثر گیا ہے کہ پاکستان میں سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے۔