پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دیدی ہے اور اس کی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے 2 گھنٹے سے زائد دورانیے کی ملاقات ہوئی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے حاضر سروس ایجنٹ کمانڈر کلبھوشن یادیو کو بھارتی قونصلر تک رسائی دیدی ہے۔
سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کلبھوشن کی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرسے ملاقات خفیہ مقام پرکرائی گئی جو 2 گھنٹے تک جاری رہی۔ اس ملاقات میں پاکستان کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل بھارتی امور فریحہ بگٹی بھی موجود تھیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے کلبھوشن جادھو کو قونصلر رسائی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے تحت دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلو والیا نے کلبھوشن سے ملاقات کی، جو دن 12 بجے شروع ہوئی اور دو گھنٹے تک جاری رہی، ملاقات میں پاکستانی حکام بھی موجود تھے۔
ترجمان کے مطابق ایس او پی کے تحت ملاقات میں ہونے والی تمام گفتگو کو ریکارڈ کیا گیا، جس سے متعلق بھارت کو پہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے روک ٹوک اور تعطل کے بغیر کلبھوشن جادھو کیلئے بھارت کو قونصلر رسائی دی۔
گزشتہ روز ملتان میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان کلبھوشن یادیو کو قانونی طورپرقونصلر رسائی دینے کا پابند ہے اس لیے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں کلبھوشن یادیو کو پیر کو قونصلر رسائی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ 17 جولائی کوعالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کی بریت اور بھارت کے حوالے کرنے سے متعلق بھارتی درخواست مسترد کر دی تھی تاہم کلبھوشن یادیو کو قونصلررسائی فراہم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔