وفاقی مشیرخزانہ ڈاکٹرعبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 19 لاکھ لوگ ٹیکس فائلرتھے ،ہماری حکومت میں تعداد 25لاکھ تک بڑھائی گئی، ٹیکس دینے والوں کی تعداد میں 27فیصد اضافہ ہواہے،جولائی اوراگست کے دوران ریونیو میں 580ارب کا اضافہ ہوا جب کہ گزشتہ ماہ ٹیکس جمع کرنے کا 90 فیصد ہدف حاصل کیا۔
درآمدات میں کمی کی وجہ سے بعض شعبوں کے ریونیو میں کمی بھی آئی،برآمدکنندگان کو ریفنڈ میں مشکلات آرہی تھیں ، فیصلہ کیا گیا ہے کہ برآمدکنندگان کو فوری ٹیکس ریفنڈ کیے جائیں گے ، انکم ٹیکس میں 2015سے آ ٓج تک کے درمیانے طبقے کے ریفنڈمکمل واپس کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر مہینے کی 16تاریخ کو برآمدکنندگان کو ٹیکس ریفنڈ کیے جائیں گے،ایکسپورٹ ریفنڈ میں ایف بی آر اہل کاروں کا کردا رختم کردیا گیا ہے ، معاشی ٹیم ملک کی اقتصادی حالت کی بہتری کیلیے کوشش کر رہی ہے۔
اسلام آبادمیںدیگروفاقی وزراکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر 30ہزارارب کا قرضہ چڑھا ہوا تھا ،درآمدات میں کمی لائی گئی جس سے کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے میں 73فیصد کمی آئی، قبائلی علاقوں کی ترقی کیلیے 150ارب روپے رکھے گئے ، فوج کے اخراجات کو منجمد کیا گیا،کابینہ کی تنخواہیں کم کی گئیں ،کفایت شعاری کے پروگرام میں سول حکومت کے اخراجات میں 50ارب روپے کمی کی،نجی سیکٹر کو بجلی گیس اورقرضوں میں سبسڈی دی گئی ،ان تمام اقدامات کا مقصد ہے کہ نجی شعبہ روزگار کے مواقع بڑھانا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے پروگرام کو سراہا گیا،درآمدات میں کمی کرنٹ اکائونٹ خسارہ بہترکیا گیا ۔ڈاکٹرعبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ایل این جی پلانٹس کی پرائیویٹائزیشن سے 300ارب کا اضافہ ہوگا،دو سے 10ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں ہی کرانے کا فیصلہ کیاہے ،دس ارب سے بڑاپراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ، توقع ہے زرعی شعبے میں ترقی ساڑھے تین فیصد ہوگی ، پانچ سال کے دوران زرعی شعبے میں ترقی نہیں ہوئی بلکہ منفی میں تھی،250ارب کے منصوبے زراعت کے شعبے کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کے لیے ٹارگٹ 2.4 فیصد رکھا ہے جسے آسانی سے حاصل کرلیں گے، حکومت نے تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک منتقل کیا، ایکنک میں 579ارب روپے کے پراجیکٹس منظور کیے گئے ،دوسیلولر کمپنیوں سے ایک دو روز میں حکومت کو 70ارب روپے ملیں گے ۔
ڈاکٹرعبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ 2015سے آج تک کے تصدیق شدہ سیلز ٹیکس ریفنڈکے احکامات دیے گئے ہیں، انکم ٹیکس میں 2015سے آ ٓج تک کے درمیانے طبقے کے ریفنڈمکمل واپس کرنیکافیصلہ کیاگیاہے۔
مشیرخزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ ٹارگٹ بڑھائے ہیں تاکہ ریونیو میں تاریخی سطح پراضافہ ہو ،جولائی اگست میں پچھلے سال کے مقابلے میں 25فیصد ریونیو بڑھا،ٹیکس وصولیاں مقررہ اہدا ف کے مقابلے میں 90فیصد پر آئیں ،جولائی اگست کے دوران 580ارب ریونیو میں اضافہ ہوا، امیر افراد کے ٹیکس ریفنڈ پر آیندہ ماہ بڑا فیصلہ آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ گیس شعبے میں چوری میں 9فیصد کمی لائے ،نان ٹیکس ریونیو میں 800ارب روپے کا اضافہ متوقع ہے ،ٹارگٹ بڑھائے ہیں تاکہ ریونیو میں تاریخی سطح پراضافہ ہو ،جولائی اگست میں پچھلے سال کے مقابلے میں 25فیصد ریونیو بڑھا، آٹے کی قیمت کنٹرول کے لیے ایک دو روز میں اسٹیک ہولڈرسے میٹنگ کی جائے گی۔
ان کا کہناتھا کہ جی آئی ڈی سی پر حکومت کی رہنمائی کیلیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، گردشی قرضے میں ہر ماہ 38ارب روپے اضافہ ہورہا تھا ، گردشی قرضے میں 28ارب روپے کی کمی لائی گئی ہے، پاور سیکٹر میں چوری پکڑنے سے 100ارب روپے بچائے گئے،ایل این جی پلانٹس کی پرائیویٹائزیشن سے 300ارب کا اضافہ ہوگا، دو سے 10ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں ہی کرانے کا فیصلہ کیا، دس ارب سے بڑاپراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ، توقع ہے زرعی شعبے میں ترقی ساڑھے تین فیصد ہوگی۔