اسلامی نظریاتی کونسل نے بیک وقت 3 طلاقیں قابل سزا قرار دینے کی سفارش کردی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کا اجلاس ہواجس میں میراث اورطلاق کی شیعہ و سنی مسالک کے مطابق قانون سازی کی حمایت کی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کے دوران وفاقی وزیر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ بیک وقت 3 طلاقوں کو قابل سزاجرم قرار دینے کا کوئی حوالہ ملا تو قانون سازی کرسکتے ہیں، اسلامی نظریاتی کونسل بیک وقت 3 طلاقیں قابل سزا ہونے کی تصدیق کرے گی تو قانون سازی کی طرف بڑھیں گے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ فقہ حنفی میں ایک ہی نشست پرتین طلاقوں کو قابل سزا جرم قراردیا جائے، حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے طلاق کو قابل تعزیرجرم قرار دیا تھا، طلاق دینے کے بعد مرد کو بھی ندامت رہتی ہے۔بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ خلفائے راشدین کے عمل سے روایت ملتی ہے تو اس کے پابند ہیں۔