مودی سرکار کا کشمیر پر ایک اور وار

مودی سرکار کے مقبوضہ کشمیرمیں ظالمانہ اقدامات جاری ہیں، بھارت کی انتہا پسند حکومت نے 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم کرنے کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر تنظیم نوایکٹ کی دفعہ 57 کے تحت 62 سال بعد ریاستی قانون ساز کونسل کو تحلیل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ایک حکم نامے کے مطابق کونسل کے تمام ملازمین کو 22 اکتوبر2019ء تک جی اے ڈی میں رپورٹ کرنے کے لیے کہا گیا ہے اورکونسل کی تمام گاڑیاں اسٹیٹ موٹر گراجز کو منتقل ہوں گی۔

حکم نامے کے مطابق کونسل کے سیکریٹری کونسل کی عمارت اور دیگر سازو سامان ڈائریکٹراسٹیٹس کی تحویل میں دیں گے۔ علاوہ ازیں کونسل کے سیکریٹری کونسل کے تمام ریکارڈ کو محکمہ قانون و انصاف و پارلیمانی امور کو منتقل کریں گے۔

تنظیم نو ایکٹ کی دفعہ 57 کے مطابق قانون ساز کونسل کی تحلیل کے ساتھ ہی اس کے اراکین اپنی ذمے داریوں سے خود بہ خود فارغ ہوجائیں گے۔ایکٹ میں کونسل سے کہا گیا تھا کہ وہ تمام زیرالتوا بلوں کو 31 اکتوبر سے قبل ہی نمٹائیں۔

واضع رہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو ریاست کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے  کو ختم کرنے کے بعد ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیرانتظام والے علاقے بنانے کا اعلان کیا تھا۔

مقبوضہ وادی کشمیر میں تب سے لے کراب تک ہڑتال اور انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی متاثرہیں۔