جمیعت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا لگتا ہے اسلام آباد میں ایمرجنسی لگی ہوئی ہے لیکن میرا حکومت کو پیغام ہے کہ ہمارے ڈنڈوں سے نہ ڈرے۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت کہتی ہے احتجاج پرامن ہو گا تو روکا نہیں جائے گا اور دوسری طرف دو سو کنٹینر اسلام آباد میں لا کر رکھ دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا ابھی ہمارا مارچ پہنچا ہی نہیں اور کارکنان کے گھر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے کہتا ہوں کہ باز آ جائیں اور سرکار سے زیادہ سرکار کے وفادار نہ بنیں۔
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ 31 اکتوبر کو آزادی مارچ کے قافلے اسلام آباد داخل ہوں گے لیکن حکومت کے پیٹ میں ابھی سے مروڑ پڑے ہوئے ہیں۔
جے یو آئی رہنما نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے قافلے کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہوں گے اور ہمیں روکنا ان کے بس کی بات نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ہائی کورٹ کے ججوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور پیمرا کے کردار کی بھی مذمت کرتا ہوں جو پابندیاں لگا رہا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ نااہل حکمران ہماری آواز کو روکنا چاہتے ہیں اور ہمیں کہا جا رہا ہے کہ آپ امن و امان کا مسئلہ پیدا کر رہے ہیں۔
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ نو جماعتیں مل کر آزادی مارچ کر رہی ہیں اور پوری قوم ہماری پشت پر ہے۔