انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک راولپنڈی کے جج شوکت کمال ڈار نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کے اشتہاری ملزم سابق صدر پرویز مشرف کی تمام منقولہ وغیرمنقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق پرویز مشرف کی جائیداد میں دو قیمتی پلاٹس، دو مہنگی ترین گاڑیاں اور مختلف بینکوں میں 19 سے زائد اکاؤنٹس میں موجود رقم بھی شامل ہے۔
قبل ازیں عدالت ملزم کے اشتہاری ہونے کے بعد دونوں ضمانتوں کے دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کی رقم بھی ضبط کرنے کا حکم دے چکی ہے۔
بے نظیر قتل کیس انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی میں زیرسماعت رہا۔ اس دوران انہیں پیش ہونے کیلیے بار بار سمن جاری کئے جاتے رہے جس پرانہوں نے اپریل 2013 میں پاکستان آکر سفری ضمانت حاصل کی اوربے نظیر بھٹو قتل کیس میں شامل تفتیش ہوئے اور بعد ازاں 20 مئی 2013کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے پر دس دس لاکھ روپے کے دو مچلکوں پر ملزم کی ضمانت کر لی گئی۔
18مارچ 2016کو علاج کیلیے بیرون ملک چلے گئے، جس کے بعد سابق صدر کو عدالت پیش ہونے کیلیے باربار سمن اور وارنٹس جاری ہوئے۔