احتساب عدالت نے غیرقانونی پلاٹس کاتحریری فیصلہ جاری کردیا۔فائل فوٹو
احتساب عدالت نے غیرقانونی پلاٹس کاتحریری فیصلہ جاری کردیا۔فائل فوٹو

نواز شریف کی درخواست ناقابل سماعت ہے،خارج کی جائے۔ وفاق کا جواب

نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے اوراس حوالے سے حکومتی شرائط ختم کرنے کیلیے دائر درخواست پر سماعت شروع ہونے کے تھوڑی ہی دیر بعد ملتوی ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق درخواست شروع ہونے پر وفاقی حکومت اور نیب دونوں نے اپنے جواب جمع کرادیے جس پرعدالت نے کہا کہ حکومتی جواب کا جائزہ لینے کے بعد سماعت کوآگے بڑھایاجائے گا.عدالت نے ایک گھنٹے کیلیے سماعت ملتوی کردی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت نے جواب جمع کرا دیا؟ جس پر وکیل نے کہا وفاقی حکومت نے کمنٹس جمع کرا دیے ہیں۔ عدالت نے کہا جواب کی ایک کاپی درخواستگزارکے وکیل کو بھی دے دیں، جواب پڑھنے کیلیے وقت لینا چاہتے ہیں تو لے سکتے ہیں۔

وفاقی حکومت کا جواب 9 صفحات پر مشتمل ہے جس میں کہا گیا کہ ای سی ایل قانوں کے سیکشن 3 کے تحت وفاقی حکومت کسی بھی قسم کی شرائط رکھ سکتی ہے، نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر شرائط قانون کے تحت طے کیں،لاہور ہائیکورٹ کو نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کا اختیار نہیں۔

حکومت نے کہا ہے کہ نوازشریف سزا یافتہ مجرم بھی ہیں انہیں بغیرشیورٹی بانڈ نہیں بھیج سکتے اس لیے یہ شرط برقرار رکھی جائے۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی سزا معطل کی یہ درخواست بھی وہیں بھیجی جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی سزا معطل کی کالعدم قرار نہیں دی، عدالت نواز شریف کی درخواست خارج کرے، نواز شریف کے خلاف مختلف عدالتوں میں کیسززیرسماعت ہیں۔

وفاقی حکومت نے اپنے جواب میں کہا حکومت نے نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے ملک سے باہر جانے کی اجازت دی ہے، نواز شریف کا نام نیب کے کہنے پرای سی ایل میں ڈالا گیا، لاہور ہائیکورٹ کو اس درخواست کی سماعت کا اختیار نہیں ،عدالت سے استدعا ہے کہ اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرے۔ لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت ساڑھے 3 بجے تک کے لیے ملتوی کردی۔

گزشتہ روزسابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ نون کے صدر شہبازشریف نے نوازشریف کا نام غیر مشروط طریقے سے ای سی ایل سے نکلوانے کیلیے ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی تھی جس پر جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سماعت کی۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ حکومت پاکستان کی جانب سے چار ہفتے کی پابندی اور ساڑھے سات ارب روپے کے اینڈیمنٹی بانڈز جمع کرانے کی شرط کوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے نام ای سی ایل سے نکالنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

درخواست میں بتایا گیاکہ ڈاکٹرز کی جانب نواز شریف کے میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا کہا گیاہے جو کہ بیرون ملک سے ہونے ہیں۔

واضع رہے کہ شہبازشریف کی درخواست پر ہونے والی ابتدائی سماعت کے دوران عدالت نے وفاقی حکومت اوردیگرفریقین سے جواب طلب کیاتھا۔