مسلم لیگ ن کےمرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں پہلی بار حکومت نے اپنے آرڈیننس واپس لیے، پارلیمنٹ کو تالہ لگانے کی پالیسی جمہوری روایات کیخلاف ہے، حکومت کا آرڈیننس واپس لینا اپوزیشن کی کامیابی ہے۔
لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے جان بوجھ کر نوازشریف کی بیرون ملک روانگی میں پندرہ روز تک کی تاخیر کی ہے۔
احسن اقبال نے کہاسیاسی مخالفت اپنی جگہ لیکن عمران خان نے تحریک انصاف کے قبیلے کو نفرت کی آگ میں اندھا کردیا ہے۔
انہوں نے کہا پارٹی کے پارلیمانی اجلاس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ ملک گیر رکن سازی کی جائے گی تاکہ پارٹی میں نیا خون شامل کیاجاسکے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ مہنگائی کیخلاف پارلیمنٹ کے فورم پر شدید احتجاج کیاجائے گا۔انہوں نے بتایا ان کی پارٹی کل جمعیت علمائے اسلام کی رہبر کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کرے گی۔
انہوں نے کہامسلم لیگ نون نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر حکومت کو آرڈیننس واپس لینے پر مجبورکیااور یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔اورجو سیاسی و معاشی چیلنجز سامنے ہیں ان کا واحد حل نئے انتخابات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ 2020 میں نئے الیکشن کیلیے آزادانہ ڈائیلاگ شروع کرایاجائے اور ایک خودمختار الیکشن کمیشن بنایاجائے۔
احسن اقبال کے مطابق مسلم لیگ نون نے جنوبی پنجاب میں علیحدہ صوبے کیلیے طویل عرصہ سے بل بھی جمع کرادیا ہے تاہم یہ حکومت14 ماہ گزرنے کے باوجود کچھ نہیں کرپائی۔اس اہم معاملے کو اور ہزارہ صوبے کے حق میں اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شاہد خاقان ، حمزہ عباسی ، خواجہ آصف، خواجہ سلمان، مفتاح اسماعیل اور دیگر گرفتار افراد کی رہائی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہاکہ میڈیا ہائوسزکوان کے واجبات اداکیے جائیں اور واجبات کی ادائیگیوں کو میڈیا ورکرزکی تنخواہوں سے منسوب کیاجائے تاکہ ان کے گھروں کے چولہے بھی جل اٹھیں۔